Feb ۱۹, ۲۰۱۸ ۱۳:۵۳ Asia/Tehran
  • شمالی کوریا پر امریکی دباؤ کی کوشش

امریکی وزیر خارجہ نے شمالی کوریا کو مذاکرات پر مجبور کرنے کے لئے اس ملک پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ دوسری جانب شمالی کوریا نے بھی پیونگ چانگ میں سرمائی اولمپک گیمز کے بعد امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں دوبارہ شروع کئے جانے پر سخت خبردار کیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا ہے کہ واشنگٹن شمالی کوریا کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے مجبور کررہا ہے اور اس سلسلے میں کوئی نرمی کا مظاہرہ نہیں کرے گا   سی بی ایس نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کے لئے امریکہ کی آمادگی کا دعوی کرتے ہوئے اس بات کو مسترد کر دیا کہ مذاکرات کے لئے شمالی کوریا کو مراعات دی جا سکتی ہیں۔دوسری جانب شمالی کوریا نے بھی جنوبی کوریاکے شہر پیونگ چانگ میں سرمائی اولمپک گیمز کے بعد امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں دوبارہ شروع کئے جانے پر سخت خبردار کیا ہے۔شمالی کوریا کی حکمراں جماعت سے وابستہ اخبار روڈونگ سینمن نے پیر کے روز لکھا ہے کہ امریکہ، جنوبی کوریا کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کر کے دونوں کوریاؤں کے بڑھتے ہوئے تعلقات کو نقصان پہنچائے گا۔اس اخبار نے لکھا ہے کہ امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں شمالی کوریا کو اشتعال دلانے اور اس ملک کو دوبارہ جوہری تجربات کرنے کی ترغیب دلانے کا باعث بنیں گی۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ پیونگ چانگ میں سرمائی اولمپک گیمز شروع ہونے سے ایک روز قبل جنوبی کوریا کے صدر مون جائے این نے بھی جزیرہ نمائے کوریا میں امریکہ کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں کے لئے جاپان کے وزیراعظم شینزو آبے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔گذشتہ ہفتے جنوبی کوریا کے شہر پیونگ چانگ کے سرمائی اولمپک گیمز میں شمالی کوریا کے کھلاڑیوں کی شرکت کے بعد دونوں ملکوں کے حکام نے ایک بار پھر جزیرہ نمائے کوریا میں کشیدگی میں کمی  اور دونوں کوریاؤں کے تعلقات کو بہتر بنائے جانے کا عمل شروع کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔امریکہ نے صدر ٹرمپ کے نئی پالیسی کا اعلان اور شمالی کوریا کے جوہری تجربات بند کرانے کے لئے بحران کو سخت بنا کر دونوں کوریا کے علاقائی مذاکرات کے عمل کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔امریکہ اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے دیگر اراکین کی جانب سے دو ہزار چھے میں جب سے شمالی کوریا نے پہلا جوہری تجربہ کیا ہے، اس ملک کے خلاف اب تک کئی بار پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں مگر شمالی کوریا نے ان پابندیوں کے باوجود علاقے میں امریکہ کی فوجی موجودگی سے لاحق خطرے سے نمٹنے کے لئے اپنی فوجی توانائی کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے پر تاکید کی ہے۔شمالی کوریا نے بھی کہا ہے  کہ امریکہ جب تک پیونگ یانگ کی حکومت  کوگرانے کے لئے اپنی دشمنانہ پالیسیوں سے باز نہیں آ جاتا وہ اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے دستبردار نہیں ہو گا۔

ٹیگس