نائیجیریا: آیت اللہ زکزکی کی رہائی کے حق میں مظاہرے
نائیجیریا کے عوام نے اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی غیر قانونی حراست کے خلاف ایک بار پھر مظاہرہ کیا ہے ۔
ہمارے نمائندےکے مطابق ہزاروں لوگوں نے نائیجیریا کے دارالحکومت ابو جا کی سڑکوں پر مارچ کیا اور صدر محمدو بوھاری کی حکومت اور فوج کے خلاف نعرے لگائے۔مظاہرین اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی غیر قانونی حراست ختم اور انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ادھر اسلامی تحریک کے ترجمان ابراہیم موسی نے کہا ہے کہ حکمران ٹولہ رائے عامہ کے ذہنوں کو منحرف کرنے کے لیے اسلامی تحریک کے خلاف گمراہ کن خبریں شائع کرنے پر اتر آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج اور سرکاری اہلکار عوام کے پرامن مظاہروں کو تشدد اور بدامنی میں تبدیل کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ن ائیجیریا کی فوج نے تیرہ دسمبر دوہزار پندرہ کو زاریا شہر کے بقیت اللہ امام بارگاہ میں چہلم امام حسین میں شریک عزاداروں پر حملہ کرکے سیکڑوں عزاداروں کو شہید کردیا تھا۔ اس حملے میں آیت اللہ ابراہیم زکزکی اور ان کی اہلیہ سمیت سیکڑوں افراد زخمی ہوئے تھے نائیجیریا کی فوج نے اسلامی تحریک کے رہنما ابراہیم زکزکی اور ان کی اہلیہ کوزخمی حالت میں گرفتار کرلیا تھا۔ نائیجیریا کی سپریم کورٹ نے گزشتہ سال آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی حراست کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا لیکن حکومت اور فوج، عدالتی احکامات پر عملدرآمد سے گریز کر رہی ہے۔