شام پر حملے کے بعد برطانوی وزیراعظم مشکلات سے دوچار
شام پر حملے کے بعد تھریسامے نئی مشکلات سے دوچار ہو گئیں ۔
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامےامریکی اتحادی افواج کے شام پر حملے کے بعد نئی مشکلات سے دوچار ہوگئیں۔
تھریسامے کو برطانیہ کے اتحادی ملک امریکا کے ساتھ شام پر حملے میں پارلیمنٹ کی منظوری نہ لینا مہنگا پڑگئی ہے ۔
برطانوی ٹی وی رپورٹ کے مطابق شام پر حملے کے بعد وزاعظم نئی مشکل سے دوچار ہوگئی ہیں، آج ہونے والا پارلیمنٹ کا اجلاس ہنگامہ خیز ہوسکتا ہے۔
تھریسامے کو کیمیکل واچ ڈاگ کی تحقیقات سے پہلے حملہ کرنے پر نکتہ چینی کا نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب امریکی صدر کو بھی مشکلات کا سامنا ہے اس لئے کہ ان پر بھی کانگریس کے کئی اراکین نے شام پر حملے سے متعلق اپنے اختیارات سے تجاوز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کڑی نکتہ چینی کی ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے کیمیائی ہتھیاروں کا بہانہ بنا کربغیر کسی ثبوت کے کل صبح شام پر میزائلی حملہ کیا جس پرعالمی سطح پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ حالانکہ 3 سال قبل اقوام متحدہ نے شام کو کیمیائی ہتھیاروں سے پاک قرار دیا تھا جبکہ یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا کہ جب شام کی فوج نے داعش اور جبھتہ النصرہ جیسے دہشتگرد گروہوں کو شکست دی تھی جس سے بخوبی دکھائی دیتا ہے کہ امریکہ اور اس کے بعض اتحادی داعش اور جبھتہ النصرہ جیسے دہشتگرد گروہوں کی شکست سے نہ فقط خوش نہیں ہیں بلکہ وہ ان دہشتگردوں کو بچانے کیلئے دہشتگردی کا مقابلہ کرنے والے فرنٹ لائن کے ملکوں اور تحریکوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں اور شام پر حملہ بھی اسی لئے کیا گیا ہے۔