فلسطینیوں کا خوف اسرائیلی کابنیہ کا اجلاس زیرزمین
اسرائیلی حکومت نے کابنیہ کے تمام اجلاس کرائسس مینجمنٹ کے زیر زمین پناہ گاہوں میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی پر عالمی ردعمل کے بعد اسرائیلی حکومت کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کابنیہ کے تمام اجلاس کرائسس مینجمنٹ کے زیر زمین پناہ گاہوں میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ادھر اسرائیلی انٹیلی جنس وزیر کاٹز نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ دو طرفہ سفارتی بات چیت میں جولان کی پہاڑیوں کا معاملہ سر فہرست ہے۔ اسرائیلی انٹیلی جنس وزیر نے مزید کہا کہ اسرائیل ٹرمپ انتظامیہ پر زور دے رہا ہے اور امید ہے کہ آئندہ چند ماہ کے دوران امریکا اس پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم کر لے گا۔
دریں اثنا فلسطین اور دیار مقدسہ کے مفتی اعظم الشیخ محمد احمد حسین نے کہا ہے کہ امریکا اور اسرائیل دیگر صیہونی قوتوں کے ساتھ مل کر مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام مسجد اقصیٰ کو شہید کرکے اس کی جگہ مذموم ہیکل سلیمانی کے قیام کا ماحول بنا رہے ہیں۔
امریکا کا مسجد اقصی کی جگہ ہیکل سلیمانی کے مذموم منصوبے کے تصور کو قبول کرنا انتہائی خطرناک اقدام ہے، اسرائیل ہیکل سلیمانی کے قیام کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے امریکا سے مدد لے رہا ہے۔ عالم اسلام کو مسجد اقصی کو بچانے کے لیے فوری حکمت عملی وضع کرنا ہوگی۔