ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کا اجلاس ختم
جامع ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کا اجلاس ویانا میں ختم ہوگیا ہے۔
جامع ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں امریکہ کے سوا معاہدے کے تمام رکن ملکوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ کمیشن کے اجلاس میں جامع ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کا عزم ظاہر کیا گیا۔ اجلاس میں شریک روس کے نمائندے میخائل اولیانوف نے اجلاس کے اختتام پر صحافیوں کو بتایا کہ تمام ارکان ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے پر متفق ہیں اور اس کے لیے سیاسی عزم کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے اور ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے نتائج کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔عالمی اداروں میں روس کے نمائندے کا کہنا تھا کہ اجلاس میں ایٹمی معاہدے کو جاری رکھنے کے لیے یورپ کی جانب سے ایران کو فراہم کی جانے والی ضمانتوں کے معاملے کا گہرا جائزہ لیا گیا اور یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔قابل ذکر ہے جامع ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں پانچ ممالک برطانیہ، فرانس، جرمنی، چین روس اور یورپی یونین کے نمائندوں نے شرکت کی۔ایران کے سینیئر ایٹمی مذاکرات سید عباس عراقچی نے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں ایران کی نمائندگی کی۔مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا آمانو بھی شریک تھے اور انہوں نے ایک بار پھر ایران کی جانب سے ایٹمی معاہدے کی پابندی کیے جانے کا تصدیق کی۔