برطانیہ میں سیاسی بحران، حکومت سقوط کے دہانے پر
برطانوی وزیرخارجہ بورس جانسن نے ’بریگزٹ‘ کے معاملے پر وزیراعظم تھریسامے سے اختلافات کے باعث عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں سیاسی بحران جاری ہے اورگزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران برطانوی حکومت کے دوسرے اہم وزیرکے استعفے کے بعد وزیراعظم تھریسامے کی حکومت گرنے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔
وزیراعظم تھریسامنے کی حکومت گرنے کے خطرات دن بدن بڑھتے جارہے ہیں جس کی بنیادی وجہ ’بریگزٹ‘ کے حوالے سے ان کی پالیسی ہے ۔ بیشتر ارکان پارلیمنٹ اس حوالے سے ان کی پالیسی سےخوش نہیں ہیں اوربرطانوی وزیرخارجہ بورس جانسن نے اسی بناء پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اس سے قبل گزشتہ روز وزیر برائے بریگزٹ ڈیوڈ ڈیوس بھی عہدے سے مستعفیٰ ہوگئے تھے۔
اپنے استعفے میں ڈیوڈ ڈیوس نے وزیراعظم تھریسامے کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی۔ یورپی یونین کے معاملے پر برطانوی وزیراعظم کو حریفوں کے علاوہ اپنے حلیفوں کی جانب سے بھی تنقید کا سامنا ہے۔
در ایں اثناء سیاسی بحران سے نکلنے کیلئے برطانیہ کی وزیر اعظم تھریسا مے نے جیرمی ہنٹ کو ملک کے نئے وزیر خارجہ کے طور پر مقرر کیا ہے قبل ازیں جیرمی ہنٹ وزیر صحت تھے۔
واضح رہے کہ 1997 سے مسلسل رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے والے ڈیوڈ ڈیوس کو 2016 میں بریگزٹ کا سیکرٹری مقرر کیا گیا تھا جس کا عہدہ وزیر کے برابر ہوتا ہے۔ برطانیہ کو یورپی یونین سے انخلاء کے عمل کو 29 مارچ 2019 تک مکمل کرنا ہے ۔