امریکہ اور یونان کے جنگلوں میں آگ بے قابو، 100 سے زائد ہلاک
امریکی ریاست کیلی فورنیا اور یونان کے دارالحکومت سے متصل جنگلات میں خوفناک آتشزدگی پرکئی دن بعد بھی قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق کیلیفورنیا کے 90 ہزار ایکٹر پر محیط جنگلات میں خوفناک آتشزدگی سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔ جنگل میں لگنے والی آگ نے رہائشی آبادی کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہےجس کے نتیجے میں 874 عمارتیں اور گھر جل کر راکھ کا ڈھیر ہو گئے۔ جلے ہوئے ایک مکان سے 70 سالہ بزرگ خاتون اور اُن کے دو پوتوں کی لاشیں ملی ہیں۔
ریسکیو ادارے کے حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جب کہ 3 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے اور مزید 9 ہزار افراد کے انخلاء کی ضرورت پڑے گی۔ 8 دنوں سے ہزاروں فائر فائٹرز آگ بجھانے کی سر توڑ کوششوں میں مصروف ہیں لیکن درجہ حرارت میں اضافہ اور تیز ہواؤں کے باعث آگ بجھانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یونان کے دارالحکومت سے متصل جنگلات میں خوفناک آتشزدگی پر 7 دن بعد بھی قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔ تیزی سے پھیلنے والی آگ سے مزید 3 افراد ہلاک ہو گئے ہیں اس طرح 24 جولائی کو لگنے والی آگ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 91 ہو گئی ہے جب کہ سیکڑوں افراد زخمی اور 25 تاحال لاپتہ ہیں۔
ہلاک ہونے والوں میں 28 کی لاشیں ناقابل شناخت ہیں جن کے ڈی این اے کے نمونے فرانزک لیب بھیجوائے گئے ہیں۔ ایتھنز کے ساحلی علاقوں میں لگنے والی اس آگ کو ملکی تاریخ کی بد ترین آتشزدگی قرار دیا جا رہا ہے جس نے رہائشی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ اب تک سیکڑوں عمارتیں اور گھر راکھ کا ڈھیر بن چکے ہیں، ریسکیو کا عملہ امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے اور تاحال لوگوں کی نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔