اسریٰ الغمغام کو سزائے موت، ظلم و زیادتی ہے : ہیومن رائٹس واچ
ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ اسریٰ الغمغام کو پھانسی دینے کی سفارش ظلم و زیادتی ہے۔
سعودی عرب کے تمام شہریوں کے لیے یکساں حقوق کا مطالبہ کرنے والی فعال سیاسی شخصیت اسریٰ الغمغام کو 2015 میں سعودی عرب سے گرفتار کیا گیا تھا، 29 سالہ اسریٰ الغمغام پر مظاہرین کو اشتعال دلانے اور ان کی حمایت کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خاتون رکن کو سزائے موت دینے کے ارادے کو ترک کر دے، تنظیم کے مطابق مئی سے اب تک 8 خواتین سمیت 12 کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
ادھر کینیڈا نے بھی ان کارروائیوں پر سعودی عرب کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔ ترجمان کینیڈین وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ حقوق نسواں، انسانی حقوق اور آزادی اظہار رائے کے لیے کھڑے رہیں گے، اسی معاملے پر کینیڈا اور سعودی عرب میں تناؤ پایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی پراسیکیوٹر نے اسریٰ الغمغام سمیت 5 خواتین کو سزائے موت کی سفارش کی ہے، اسریٰ الغمغام کے خلاف 32 ماہ بعد عدالتی کارروائی ہوئی ہے۔