روسی طیارہ اسرائیلی جنگی طیارے کا نشانہ بنا، روسی ماہرین
روسی ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ شام میں روسی جنگی طیارہ اینٹی ایئر ڈیفینس کا نہیں بلکہ اسرائیلی طیارے کا نشانہ بن کر تباہ ہوا ہے۔
المیادین ٹیلی ویژن نے روسی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ روس کی خارجہ تعلقات فاؤنڈیشن کے دفاعی اور سیاسی ریسرچ سینٹر کے سینیئر تجزیہ نگار میخائل الیگزینڈروف نے یہ سوال اٹھایا ہے کہ ایس ٹو ہنڈریڈ میزائل ڈیفینس سسٹم اپنے اور دشمن کے طیاروں کی شناخت کرنے کے قابل ہے، بنا برایں اس سسٹم نے روسی طیارے کی جانب میزائل چلانے میں رکاوٹ کیوں نہیں ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ اس بنیاد پر روسی طیارہ کو اسرائیلی طیارے کے ذریعے مار گرائے جانے کا امکان کافی قوی ہو جاتا ہے۔
اس رپورٹ میں آیا ہے کہ اسرائیل نے انیس سو سڑسٹھ میں امریکی جاسوسی بحری جہاز کو تباہ کیا تھا اور پچاس سال کے بعد اس کا اعتراف کیا۔
شام میں تعینات روس کے اینٹی ایئر ڈیفینس میزائل یونٹ کے سربراہ کرنل وکٹر خوستوف نے کہا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے روس کے بڑے طیارے کے گرد گھیرا ڈالر کر اسے اپنے آپریشن کی بھینٹ چڑھایا ہے۔
انہوں نے اس واقعے کو ایک عظیم سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ روس کو شام کی فضائی حدود تمام غیر ملکی جہازوں کے لیے بند کرنا ہو گی اور ان کے ساتھ دشمن جیسا رویہ اپنانا ہو گا۔
قابل ذکر ہے کہ اٹھارہ ستمبر کو شام کے صوبے لاذقیہ میں اسرائیلی جنگی طیاروں کے حملے کے دوران روس کا ایک فوجی ٹرانسپورٹ طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں پندرہ افراد مارے گئے تھے۔