Sep ۲۳, ۲۰۱۸ ۱۸:۰۶ Asia/Tehran
  • برطانیہ میں پھر استصواب رائے کا امکان

برطانیہ کی لیبر پارٹی کے سربراہ جیرمی کوربن نے بریگزٹ کے معاملے پر قومی استصواب رائے کرانے کا عندیہ دیا ہے۔

جیرمی کوربن کا کہنا تھا کہ اگر بریگزٹ کے معاملے پر لندن اور بریسلز کے درمیان ہونے والا معاہدہ ناقص ہوا تو ان کی جماعت ملک میں قومی استصواب رائے کا مطالبہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ بریگزٹ کی وجہ سے برطانیہ میں روزگار، معیار زندگی اور ماحولیات جیسے معاملات کو ٹھوس چیلنجوں کا سامنا ہے اور اگر حکومت ان چیلنجوں سے نمٹنے میں ناکام ہو گئی تو ہمارے سے پاس قومی استصواب رائے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچے گا۔
جیرمی کوربن نے ساتھ ہی یہ بات زور دے کر کہی کہ برطانیہ اور لیبر پارٹی بریگزٹ مذاکرات میں یورپی یونین کے مطالبات کو ہرگز تسلیم نہیں کرے گی۔
انہوں نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ آئرلینڈ کے ساتھ سرحدی معاملات کے حوالے سے حکومت برطانیہ کی تجاویز کو قبول کر لے۔
برطانیہ کے پاس مارچ دو ہزار بیس تک یورپی یونین سے علیحدگی کے تمام معاملات کو حل کرنے کا وقت ہے تاہم اب تک دونوں کے درمیان معاملات طے نہیں ہو پائے ہیں۔

ٹیگس