سعودی صحافی کی موت ماورائےعدالت قتل ہے: اقوام متحدہ
ہیومن رائٹس واچ کے مطابق سعودی صحافی جمال خاشقجی کا بیٹا اہل خانہ سمیت سعودی عرب سے واشنگٹن روانہ ہو گیا ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ واقعے پر بادشاہ یا ولی عہد کے لاعلمی ظاہر کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ سعودی ریاست قتل کی ذمہ دار نہیں۔
اقوام متحدہ کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے تسلیم کیا ہے کہ یہ طے ہونا باقی ہے کہ یہ قتل سعودی ریاست کے نام پر ہوا ہے یا نہیں تاہم مخالف شواہد آنے تک واضح یہی ہے کہ یہ ماورائے عدالت قتل ہے۔
شاہ سلمان نے روس کے صدر ولادیمیر پوتین اور فرانس کے صدر امانوئیل میکرون کو یقین دہانی کرائی ہے کہ واقعہ کی شفاف تحقیقات کرائی جائے گی تاہم سعودی عرب میں برطانیہ کے سابق دفاعی اتاشی کرنل برائن لیز کا کہنا ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان کے بطور ولی عہد کے دن گنے جاچکے ہیں اور ان کے والد بادشاہ سلمان ممکن ہے انہیں تبدیل کردیں۔
دوسری جانب جمال خاشقجی کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی کے بیٹے صلاح خاشقجی بدھ کو سعودی عرب سے روانہ ہوا تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ صلاح خاشقجی کہاں گئے ہیں تاہم ڈائریکٹر ہیومن رائٹس واچ کے مطابق سعودی صحافی جمال خاشقجی کا بیٹا اہل خانہ سمیت سعودی عرب سے واشنگٹن روانہ ہو گیا۔ صلاح خاشقجی سفری پابندی ختم ہونے کے بعد امریکا روانہ ہوئے ہیں، حالیہ مہینوں کے دوران ان کے سعودی عرب چھوڑنے پر پابندی تھی۔
واضح رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصلیٹ سے لاپتہ ہوگئے تھے ، جس کے بعد سعودی حکام نے 20 اکتوبر کو جمال خاشقجی کے قتل کی تصدیق کی تھی۔