Nov ۱۷, ۲۰۱۸ ۱۸:۰۵ Asia/Tehran
  • اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیل کے خلاف نو قراردادیں منظور

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے قرارداد جولان سمیت نو قراردوں کے ذریعے اسرائیلی اقدامات کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔

نیویارک سے ہمارے نمائندے کے مطابق جنرل اسمبلی کی فورتھ کمیٹی نے اپنے اجلاس کے دوران مذکورہ قرار دادوں کی منظوری دی اور فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے غیر قانونی اقدامات، مقبوضہ علاقوں میں رہنے والے فلسطینیوں اور دیگر عرب باشندوں کے حقوق کی مسلسل پامالی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ایک قرار داد کی رو سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے صہیونی بستیوں کی تعمیر، عام شہریوں کی خلاف تشدد آمیز برتاؤ اور مقبوضہ علاقوں میں رہنے والے فلسطینیوں کے خلاف انتہا صہیونیوں  کے اشتعال انگیز اقدامات پر کڑی نکتہ چینی کی گئی ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اپنی ایک اور قرار داد میں اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ عام فلسطینی شہریوں کے قتل عام اور خودسرانہ گرفتاریوں اور انہیں جیلوں میں بند کرنے جیسے تمام غیر انسانی اقدامات کا سلسلہ فوری طور پر بند کردے۔جنرل اسمبلی کی پاس کردہ ایک اور قرارداد میں انیس سو سڑسٹھ سے لیکر آج تک اسرائیلی اقدامات کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی مشکلات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام جلاوطن فلسطینیوں کی ان کے آبائی علاقوں کو واپسی کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔مذکورہ قراردادوں میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے کہا گیا ہے کہ وہ ادارے کی مصالحتی کمیٹی برائے فلسطین کے مشورے سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں رہنے والے عربوں کی جان و مال اور املاک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے لازمی اقدامات عمل میں لائیں۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی فورتھ کمیٹی نے جمعے کے روز جن نو قرار دادوں کی منظوری دی ان میں قرارداد جولان بھی شامل ہے۔ اس قرارداد میں میں جولان کے علاقے پر شام کی  حاکمیت کی تائید کرتے ہوئے اس علاقے میں اسرائیل کے تمام تر اقدامات کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔مذکورہ قرارداد میں اسرائیل کی جانب سے جولان کے شہریوں کو اسرائیلی شہریت دیئے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے صیہونی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ جولان کے بارے میں اب تک جاری ہونے والی قراردادوں خاص طور سے انیس سو اکیاسی میں سلامتی کونسل کی جاری کردہ قرارداد چار سو ستانوے پر عمل کرتے ہوئے اس علاقے پر قبضہ ختم کردے۔جولان سے متعلق جنرل اسمبلی کے مسودہ قرارداد کے خلاف صرف امریکہ اور اسرائیل نے ووٹ دیئے۔اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار جعفری نے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کثرت رائے سے منظور کی جانے والے اس قرارداد نے اسرائیل کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ جولان کے علاقے پر اس کا قبضہ ناجائز ہے اور اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی اور عالمی ضابطوں کے منافی ہے۔اسرائیل نے سن انس سو سڑسٹھ میں جولان کی بلندیوں والے تقریبا دوسو مربع کلومیٹر کے شامی علاقے پر قبضہ کرلیا تھا اورکچھ عرصے کے بعد اسے اسرائیل میں ضم کرلیا۔ عالمی برادری نے جولان پر اسرائیل کے قبضے کو کبھی تسلیم نہیں کیا۔

ٹیگس