نیا مالیاتی نظام جلد شروع ہوجائے گا، یورپی یونین
یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ نئے مالیاتی نظام ایس پی وی پر بہت جلد کام شروع کردیا جائےگا۔
یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے بریسلز میں یورپی ملکوں کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد کہا کہ ایران کے ساتھ تعاون کے لئے نیا مالیاتی نظام ایس پی وی تیار کرلیا گیا ہے۔
موگرینی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایران کے ساتھ مالیاتی تعاون کے لئے یورپ کا نیا مالیاتی نظام ایس پی وی رواں مہینے کے آخر تک کام کرنا شروع کردے گا کہا کہ یورپی ملکوں کے وزرائے خارجہ نے اس بات پر مکمل اتفاق کیا ہے کہ ایٹمی معاہدے کو باقی رکھا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے اس وعدے پر قائم ہیں کہ ایرانی عوام کو پابندیوں کے خاتمے کے فوائد سے بہرہ مند کریں گے۔
ایس پی وی مالیاتی نظام ایران اور یورپ کے درمیان تجارتی لین دین اور درآمدات و برآمدات کے لئے مالیاتی رابطے کے طور پر کام کرے گا اور دیگر ممالک بھی جو ایران کے ساتھ تجارت کرنا چـاہیں گے اس نظام سے استفادہ کرسکیں گے۔
اس درمیان یورپی پارلیمان کے ساتھ ایرانی پارلیمنٹ کے تعلقات کی کمیٹی کے سربراہ کاظم جلالی نے ایٹمی ترک اسلحہ کے امور میں یورپی عہدیدار تہران میں اپنی ملاقات میں کہا کہ ایٹمی معاہدہ بین الاقوامی سطح پر یورپ کے لئے ایک بڑی کامیابی ہے اور یورپ کو چاہئے کہ جیسے بھی ہو وہ اس کی حفاظت کرے۔ کاظم جلالی نے ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکلنے کے فیصلے کو غیردانشمندانہ اور سفارتکاری کے برخلاف بتایا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے غیر سفارتی اقدام کے مقابلے میں جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کیا اور وہ اپنے مفادات کے پیش نظر ایٹمی معاہدے کے تعلق اپنے وعدوں پر عمل کر رہا ہے۔
ایران کی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن اور ایران و یورپ پارلیمانی گروپ کے سربراہ کاظم جلالی نے کہا کہ یورپ عالمی معاملات میں امریکا سے الگ اور آزاد رہ کر اپنا کردار ادا کرسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی معاہدہ عالمی معاملات میں یورپ کے کردار کے تحفظ کا ضامن سکتا ہے۔
ایٹمی ترک اسلحہ کے امور میں یورپی عہدیدار کرونبرگ نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ یورپ نے نیا مالیاتی نظام ایس پی وی تیار کرلیا ہے اور وہ اس مالیاتی نظام پر عمل کرنے کے لئے پرعزم ہے۔