فرانس میں پر تشدد مظاہروں کا پانچواں دور، 60 گرفتار
حکومت کی جانب سے سخت سیکورٹی کے باوجود فرانس میں سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف یلو ویسٹ مظاہروں کا پانچواں دور شروع اور پولیس کی مداخلت کے باعث پر تشدد شکل اختیار کر گیا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں یلو ویسٹ مظاہرین پیرس کی سڑکوں پر اتر آئے ہیں اور وہ حکومت کی اقتصادی پالیسیوں اور سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
مظاہروں کی وجہ سے شاہراہ شانزہ لیزا پر ٹریفک معطل ہے جبکہ انڈر گراؤنڈ ریلوے اسٹیشن بھی بند کر دیئے گئے ہیں۔ پولیس نے درجنوں مظاہرین کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔
فرانس کے صدر نے گزشتہ دنوں مظاہرین کو راضی کرنے کے لیے اپنے موقف سے پسپائی اختیار کرتے ہوئے بعض مراعات دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن ان کے وعدے بھی عوام کو مطمئن نہیں کر سکے۔
پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے خلاف سترہ نومبر سے شروع ہونے والے مظاہرے اب حکومت کی اقتصادی پالیسیوں اور سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف احتجاج میں تبدیل ہو گئے ہیں۔
سترہ نومبر سے اب تک پولیس کی جانب سے مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کے نتیجے میں چار مظاہرین ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔