امریکی حکومتی شٹ ڈاؤن سے 11 ارب ڈالر کا نقصان
امریکا میں گذشتہ پانچ ہفتے کے دوران حکومتی شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں گیارہ ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔
امریکی فیڈرل حکومت کے شٹ ڈاؤن کے سبب ملک میں اقتصادی سرگرمیاں ٹھپ پڑ گئی تھیں- امریکی کانگریس کے بجٹ شعبے نے ایک بیان جاری کر کے کہا ہے کہ اس حکومتی شٹ ڈاؤن کی وجہ سے امریکی معیشت پر گیارہ ارب ڈالر کا بوجھ پڑا ہے جن میں سے تین ارب ڈالر کی تلافی نہیں ہو سکے گی-
امریکی کانگریس کے بجٹ شعبے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ حکومتی شٹ ڈاؤن کے، امریکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونے کے علاوہ تنخواہ دار ملازمین کی زندگیوں اور تجارتی کمپنیوں پر بھی برے اثرات پڑے ہیں-
ایک مہینے تک جاری رہنے والے حکومتی شٹ ڈاؤن کے بعد کہ جس کے نتیجے میں آٹھ لاکھ ملازمین بیکار ہو گئے تھے، ٹرمپ نے جمعے کو اعلان کیا کہ حکومتی شٹ ڈاؤن ختم کرنے کے لئے کانگریس سے اتفاق رائے ہو گیا ہے-
انہوں نے کہا کہ آئندہ پندرہ فروری تک فیڈرل حکومت کے مختلف شعبوں کو بجٹ فراہم کر دیئے جائیں گے- اس کے باوجود ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اس تاریخ کے بعد اگر میکسیکو کی سرحد کے قریب دیوار تعمیر کرنے کے لئے بجٹ کی منظوری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا تو وہ حکومت کو دوبارہ شٹ ڈاؤن کر دیں گے-