وینیزویلا کے خاص اموال و دولت کو مخالف رہنما کے حوالے کر دیا گیا، امریکہ
امریکی وزارت خارجہ نے ایک بار پھر وینیزویلا کے مخالفین کے لیڈر کی ایک بار پھر حمایت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وینزوئیلا کے بعض خاص اموال کو مخالف لیڈر کے اختیار میں دے دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ترجمان رابرٹ پالادینو نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ امریکہ نے اپنے خزانے اور اسی طرح امریکی بینکوں میں موجود وینیزویلا کے خاص اموال کو وینزوئیلا کے حکومت مخالف لیڈر خوان گائیدو کے حوالے کر دیا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کے اس بیان میں ایک بار پھر وینیزویلا کے عبوری صدر کی حیثیت سے خوان گائیدو کو باضابطہ طور پر تسلیم کرتے ہوئے دعوی کیا گیا ہے کہ امریکہ نے خاص اموال کو گائیدو کے حوالے کر کے وینیزویلا کے عوام کے خزانے کے تحفظ میں مدد فراہم کی ہے۔
دریں اثنا وینزوئیلا کے حکومت مخالف لیڈر خوان گائیدو نے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے امریکی صدر ٹرمپ کی مانند علاقے کے مختلف ملکوں کے صدور سے گفتگو کی ہے۔
وینیزویلا کی پارلیمنٹ کے معزول سربراہ نے یہ بھی کہا کہ انھوں نے اس گفتگو میں ویںزوئیلا کے عوام اور ملک کی موجودہ صورت حال کے بارے میں بات چیت کی ہے۔
دوسری جانب روس نے مغربی ملکوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وینیزویلا میں فوجی مداخلت کے مفید ہونے کے بارے میں سارے مفروضے ترک کردیں۔ روس کے نائـب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے اپنے ملک کی سرکاری نیوز ایجنسی اسپوتنیک سے گفتگو میں کہا ہے کہ ان کا ملک وینیزویلا میں متحارب فریقوں کے درمیان مذاکرات سے متعلق تعاون کے لئے آمادہ ہے۔
کرملین ہاؤس کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے بھی منگل کی رات امریکہ کی جانب سے وینیزویلا کی تیل و گیس کی قومی کمپنی کا بائیکاٹ کئے جانے کی مذمت کی اور کہا کہ واشنگٹن کا یہ اقدام غیر قانونی اور وینیزویلا کے داخلی امور میں کھلی مداخلت ہے۔
انھوں نے وینیزویلا کی صورت حال کو اس ملک کے داخلی امور میں بیرونی ملکوں کی مداخلت کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ روس بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں وینزوئیلا میں اپنے مفادات کا دفاع کرے گا۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی کہا ہے کہ امریکہ نے وینیزویلا کے سلسلے میں بین الاقوامی ضابطوں کی خلاف ورزی کی ہے اور وہ وینیزویلا کی قانونی حکومت کی حمایت کے لئے جو اقدام ضروری ہو گا عمل میں لائے گا۔
مختلف امریکی حکام منجملہ قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے حالیہ دنوں وینیزویلا کی قانونی حکومت کو بارہا فوجی حملے کی دھمکی دی ہے۔
واضح رہے کہ وینیزویلا میں حکومت مخالف لیڈر خوان گائیدو نے گذشتہ ہفتے بدھ کو امریکہ اور بعض ملکوں کی حمایت سے خود کو وینزوئیلا کا صدر قرار دیا ہے جبکہ ان کے اس اقدام کو وینیزویلا کی حکومت اور قوم نے وینزوئیلا کے عوام کی منتخب حکومت کے خلاف بغاوت سے تعبیر کیا ہے۔
امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک خوان گائیدو کی حمایت کر کے وینیزویلا میں بغاوت کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
چنانچہ دنیا کے بیشتر ملکوں خاص طور سے اسلامی جمہوریہ ایران، روس، چین، کیوبا، ترکی، جنوبی افریقہ اور یوروگوئے نے امریکہ کے اس طریقے کی شدید مذمت کی ہے اور وینیزویلا کے قومی اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت کا احترام کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔