وینزوئیلا میں گوائیدو کی جانب سے ہنگامی صورت حال کا اعلان
وینزوئیلا کے حکومت مخالفین کے رہنما اور خودساختہ صدر خوان گائیدو نے ملک میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے۔
فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق وینزوئیلا کے حکومت مخالفین کے رہنما خوان گائیدو نے تیئیس جنوری کو امریکہ کی کھلی حمایت سے خود کو وینزوئیلا کا صدر اعلان کیا ۔انھوں نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ کیوبا کے لئے وینزوئیلا کے تیل کی برآمدات کو روکنا چاہتے ہیں۔
خوان گائیدو کی زیرقیادت اور امریکہ سے وابستہ مخالفین کہ پارلیمنٹ پر جن کا کنٹرول بھی تھا، پارلیمنٹ تحلیل کر دیئے جانے کے باوجود اعلان کیا ہے کہ انھوں نے کیوبا کے لئے وینزوئیلا کے تیل کی برآمدات روکے جانے کے بل کی منظوری دی ہے۔امریکہ اور اس سے وابستہ تمام مخالفین نے الزام عائد کیا ہے کہ کیوبا، وینزوئیلا میں مادورو کی حکومت کی حمایت کرتا ہے۔ ہوانا نے خوان گائیدو کو وینزوئیلا کا غیر قانونی اورخود ساختہ صدر قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ خوان گائیدو کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کرتا۔ کیوبا نے اسی طرح وینزوئیلا کے بجلی گھر میں تخریبی کارروائی کو وینزوئیلا کے عوام کے خلاف دہشت گردانہ حملہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
دریں اثنا امریکی وزیرخارجہ نے بحران کا رخ موڑتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ وینزوئیلا میں بحران کے ذمہ دار روس اور کیوبا ہیں۔
روئیٹرز کی رپورٹ کے مطابق مائیک پمپیؤ نے کہا ہے کہ وینزوئیلا میں بحران پیدا کرنے میں روس اور کیوبا کا کرداررہا ہے۔انھوں نے دعوی کیا کہ نکولس مادورو کے لئے روس و کیوبا کی حمایت، سیاسی بحران کا باعث بنی ہے۔
پمپیؤ نے یہ بھی دعوی کیا کہ روس اور کیوبا، مادورو کی سیاسی حمایت کرنے کے علاوہ دیگر ملکوں پر دباؤ بھی ڈال رہے ہیں کہ وہ مخالفین کے رہنما خوان گائیدو کی صدارت کے دعوے کو قبول نہ کریں۔
واضح رہے کہ امریکی حکومت نے حالیہ ہفتوں کے دوران وینزوئیلا کی قانونی مادورو حکومت کی مخالفت اور اس ملک کے خودساختہ صدر خوان گائیدو کی حمایت میں کئی اقدامات کئے ہیں جن پر وینزوئیلا کی حکومت اور قوم نیز دنیا کے مختلف ملکوں نے شدید مخالفت اور برہمی کا اظہار کیا ہے۔