ٹرمپ کا موقف بہت تیزی کے ساتھ تبدیل ہوتا ہے، ماسکو
روس نے کہا ہے کہ بہت سے مسائل کے بارے میں امریکی حکومت کا موقف تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے بنابریں ماسکو اور واشنگٹن کے تعلقات کے مستقبل کے بارے میں کوئی پیش گوئی کرنا بہت مشکل ہے۔
روسی صدر کے دفتر کے ترجمان پسکوف نے ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں کہا کہ باوجود اس کے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے روسی صدر پوتن سے ملاقات کے لئے بارہا اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے لیکن امریکی وزیر خارجہ پمپیؤ نے اپنے حالیہ سوچی مذاکرات میں دونوں ملکوں کے رہنماؤں کی ممکنہ ملاقات کے بارے میں کوئی واضح تجویز نہیں دی ہے-
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی اس ٹی وی پروگرام میں کہا کہ ماسکو، قومی مفادات کے منافی کوئی بھی رعایت واشنگٹن کو نہیں دے گا-
انہوں نے امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ سوچی میں اپنے حالیہ مذاکرات کے بارے میں کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ سبھی ملکوں کے ساتھ رابطے میں رہنا چاہئے اور مقابل فریق کی بات بھی سننی چاہئے-
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم مذاکرات میں نرمی سے اور ادب و احترام کے ساتھ بات کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم اپنے قومی مفادات کے منافی کوئی رعایت ان کو دے دیں گے-
گذشتہ ہفتے امریکی وزیر خارجہ پمپئو نے سوچی میں روسی صدر پوتن سے ڈیڑھ گھنٹے تک ملاقات کی تھی اس سے پہلے انہوں نے روسی وزیر خارجہ سے تین گھنٹے تک مذاکرات انجام دیئے تھے-