Jun ۰۸, ۲۰۱۹ ۱۸:۴۳ Asia/Tehran
  • ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی جاری رہے گی، امریکہ

امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی بدستور جاری رہے گی۔انہوں نے دعوی کیا کہ امریکہ نے بقول ان کے خطے میں ایران کے تخریبی اقدامات کو روکنے کے لیے تہران کے خلاف دباؤ میں مزید اضافہ کردیا ہے۔

جمعے کی شب اپنے ایک ٹوئٹ میں امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے ایران کی پیٹروکیمیکل انڈسٹریز کے خلاف پابندیوں کا ذکر کیا اور دعوی کیا کہ تہران کے خلاف امریکی دباؤ میں اضافے کا مقصد بقول ان کے علاقے میں ایران کے تخریبی کردار پر روک لگانا ہے۔

قومی سلامتی کے امریکی مشیر جان بولٹن نے بھی پومپیو کے ٹوئٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ایران اپنی دولت خطے میں دہشت گردی کی حمایت پر صرف کر رہا ہے۔

پومپیو اور بولٹن اس پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے ایران پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام عائد کرچکے ہیں۔

امریکہ نے ایٹمی معاہدے سے نکلنے کے بعد ایران کے خلاف ہمہ گیر دباؤ کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

ٹرمپ نے گزشتہ سال آٹھ مئی کو ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے سے یک طرفہ اور غیر قانونی طور پر علیحدگی اور تہران کے خلاف تمام پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اپنے ایک بیان میں واضح کردیا ہے کہ ایران کے عوام اقتصادی اور سیاسی پابندیوں سے ڈرنے والے نہیں اور وہ امریکہ کے دباؤ کے سامنے ہرگز سرتسلیم خم نہیں کریں گے۔

ایران خطے میں قائم مزاحمتی محاذ کا اہم رکن ہے اور علاقے میں امریکی صیہونی سازشوں اور اقدامات کے مقابلے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔

ٹیگس