Sep ۱۱, ۲۰۱۹ ۱۱:۳۱ Asia/Tehran
  • 9/11 کی اٹھارویں برسی، امریکی سفارت خانے پر راکٹ حملہ

امریکا میں 11 ستمبر 2001 کو ہونے والے حملوں کو 18 برس مکمل ہونے پر افغانستان میں موجود امریکی سفارت خانے پر راکٹ سے حملہ کردیا گیا۔

امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں نائن الیون کے حوالے سے جاری تقریب کے دوران امریکی سفارت خانے کے قریب راکٹ حملہ ہوا تاہم اس حملے سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ راکٹ امریکی سفارتخانے کے کمپاؤنڈ میں گرا، دھماکے کے مقام کے قریب دھوئیں کے بادل چھا گئے، راکٹ حملہ اس وقت ہوا جب امریکی سفارتخانے میں نائن الیون ہی کے حوالے سے تقریب جاری تھی۔ تاہم راکٹ داغنے کے ایک گھنٹے بعد حکام نے بتایا کہ حملے کے نتیجے میں کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا جبکہ حکام نے امریکی سفارت خانے کے احاطے کو بھی کلیئر قرار دے دیا۔ رات گئے افغان دارالحکومت کابل کے وسط میں واقع سفارت خانے سے دھویں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے، جس کے بعد سائرن بجنا شروع ہوگئے اور ملازمین نے لاؤڈ اسپیکر پر یہ اعلان سنا کہ ’ایک راکٹ کے باعث کمپاؤنڈ میں دھماکا ہوا ہے‘۔

خیال رہے کہ افغانستان میں 18 برس سے جاری امریکا کی طویل ترین جنگ کے خاتمے کے لیے طالبان اور ٹرمپ حکومت کے مابین ہونے والے مذاکرات کو ممکنہ معاہدے کے قریب پہنچ کر ختم کردینے کے بعد کابل میں یہ اب تک کا پہلا بڑا حملہ تھا۔

اس سے قبل گزشتہ ہفتے طالبان نے کابل میں 2 کار بم دھماکے کیے تھے جس کے نتیجے میں  امریکی دہشتگرد فوجی سمیت متعدد افراد ہلاک و زخمی ہوگئے تھے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حملے میں ایک امریکی فوجی کی ہلاکت کو امریکا طالبان مذاکرات ’مردہ‘ ہونے کی وجہ قرار دیا تھا، جس کے بعد افغانستان میں حساس دن سمجھے جانے والے 11 ستمبر کے روز ہی کابل میں یہ حملہ ہوگیا۔

یاد رہے کہ 11 ستمبر 2001 کو امریکا کے شہر نیویارک میں واقع ٹوئن ٹاورز پر ہونے والے حملے کے بعد امریکا نے افغانستان پر چڑھائی کی اور اس ملک پرجنگ مسلط کی جس کے نتیجے میں حملوں کا ماسٹر مائنڈ قرار دیے جانے والے القاعدہ کے سرغنہ اسامہ بن لادن کو پناہ دینے والے طالبان کی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا۔

18 برسوں سے جاری اس طویل جنگ کے دوران افغانستان میں موجود امریکی فوجیوں کی تعداد ایک لاکھ تک جاپہنچی تھی، تاہم 2011 میں پاکستان میں روپوش اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد اس تعداد میں ڈرامائی طور پر کمی واقع ہوئی اوراب افغانستان میں 14 ہزار امریکی  دہشتگرد فوجی موجود ہیں ۔

ٹیگس