بکھر رہی ہے ایران مخالف ’’ٹیم بی‘‘
ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ’’ٹیم بی‘‘ کی نئی اصطلاح عالمی ذرائع ابلاغ کو دی تھی۔یہ ٹیم ایران دشمنی کے لئے دنیا میں پہچانی جاتی ہے۔مگر اس وقت اس ٹیم میں بڑی تیزی سے بکھراؤ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے ’’ٹیم بی‘‘ کی نئی اصطلاح عالمی ذرائع ابلاغ کو دی ہے جس کا اطلاق، امریکہ کے جنگ پسند سیاستداں بولٹن، غاصب صیہونی وزیر اعظم بنیامن، آل سعود کے چہیتے ولیعہد، بن سلمان اور ابوظبی کے محبوب ولیعہد، بن زائد پر ہوتا ہے۔یہ افراد دنیا بھر میں ایران دشمنی کے لئے جانے پہچانے چہرے سمجھے جاتے ہیں۔
ابھی دس روز نہیں ہوئے ہیں کہ امریکی صدر ٹرمپ نے قومی سلامتی میں اپنے مشیر کو انکے عہدے سے برطرف کیا ہے اور آجکل یہ خبریں آ رہی ہیں کہ صیہونی حکومت کے سرغنہ بنیامن نتن یاہو بھی پارلیمانی انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے سے قاصر رہے ہیں۔جس کے بعد یہ قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں کہ ظاہرا ان کے سرکنے کے دن بھی قریب ہیں۔
اب رہ جاتے ہیں سعودی عرب کے بن سلمان اور متحدہ عرب امارات کے بن زائد،ان کے بارے میں زمانہ کیا فیصلہ کرتا ہے،یہ جاننے کے لئے ذرا صبر سے کام لیجئے...