شام میں امریکی فوج باقی رکھنے کے بارے میں امریکی وزیر جنگ کا دعوی
Oct ۲۹, ۲۰۱۹ ۱۷:۳۴ Asia/Tehran
امریکی وزیر جنگ نے دعوی کیا ہے کہ شام میں امریکی فوجیوں کو باقی رکھنے کا مقصد اس ملک کے تیل کے ذخائر کی حفاظت کرنا ہے۔
مارک ایسپر نے دعوی کیا کہ شام میں تیل کے ذخائر کی حفاظت کا مقصد دہشت گرد گروہ داعش کو مالی وسائل تک رسائی حاصل کرنے سے روکنا ہے۔
امریکی وزیر جنگ نے دھمکی دی کہ اگر روسی اور شامی فوج نے امریکی فوجیوں کے لیے خطرہ بننے کی کوشش کی تو اس کا پوری قوت کے ساتھ جواب دیا جائے گا۔
شام کا بحران سن دوہزار گیارہ میں امریکہ اور اس کے علاقائی اتحادیوں کے حمایت سے مسلح دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کے بعد شروع ہوا تھا جس کا مقصد خطے کے حالات کو اسرائیل کے حق میں تبدیل کرنا تھا۔
لیکن شام کی حکومت نے اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی مشاورت اور روس کی فوجی حمایت کے ذریعے دہشت گرد گروہ داعش کی کمر توڑ دی ہے۔
شام کی حکومت اپنی سرزمین پر امریکی فوج کی موجودگی کو غیر قانونی قرار دیتی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ امریکہ شامی عوام کے قدرتی ذخائر پر قبضہ جمانا چاہتا ہے۔