ہندوستان اور جرمنی نےکی ایران جوہری معاہدے کی حمایت
ہندوستان اور جرمنی نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ دہشت گردی کی محفوظ پناہ گاہوں اور ڈھانچوں کا قلع قمع کریں اور دہشت گردوں کی سرحد پار آمد و رفت پر قدغن لگائیں ۔
ہندوستان کےوزیراعظم نریندرمودی اور جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل کے درمیان دوطرفہ اجلاس کے بعد جاری مشترکہ بیان میں ایران جوہری معاہدے کی حمایت کا اعلان کیا گیا ہے۔
ہندوستان اور جرمنی نے ایران جوہری معاہدے کے تحفظ اور اہمیت پرتاکید کرتے ہوئے کہا کہ ایران جوہری معاہدے سے مربوط مسائل کو گفت و شنید اورمذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہئیے۔ انہوں نے اسی طرح ایران جوہری معاہدے سے متعلق پائی جانے والی کشیدگی کو بھی کم کرنے کا مطالبہ کیا۔
ہندوستان اور جرمنی کے رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی عالمی برائی ہے ۔ انہوں نے دہشت گردی کے عالمی خطرے پر شدید تشویش ظاہرکرتے ہوئے قوت ارادی سے اس برائی کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے کا عزم بھی ظاہر کیا۔
اس عالمی خطرے سے نمٹنے کے لیے مشترکہ طور پر مورچہ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ میں مارچ 2020 عالمی دہشت گردی پر جامع معاہدے کو حتمی شکل اور منظوری دئے جانے کی اپیل کی ۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مارچ 2020 میں عالمی دہشت گردی کی محفوظ پناہ گاہوں اور ڈھانچوں کو اکھاڑ پھینکنے ، دہشت گردوں کے نیٹ ورک ، مالی ذرائع کو تہس نہس کرنے اور دہشت گردوں کی سرحد پار آمد ورفت پر قدغن لگانے کی بھی اپیل کی ۔
مشترکہ بیان میں دونوں ملکوں نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں فوری طور پر اصلاح کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کثیرالجہتی اور قوانین پر مبنی نظام کے مقصد سے اصلاحات کیے جائیں۔ دونوں ملکوں نے سکیورٹی کونسل میں مستقل رکنیت کے لیے ایک دوسرے کی حمایت کرنے کے ارادے کو دوہرایا ۔
واضح رہے کہ جرمنی کی چانسلرکے دو روزہ دورہ ہندوستان کے موقع پر ہندوستان نے جرمنی کے ساتھ اپنی اسٹریٹیجک شراکت داری کو مزید مضبوط کرتے ہوئے باہمی تعاون کے 17 معاہدوں اور پانچ مشترکہ قراردادوں پر دستخط کئے۔