شمالی کوریا نے آئندہ مہینے جنوبی کوریا کے ساتھ امریکہ کی مشترکہ فوجی مشقوں کے انعقاد کے پروگرام پر تنقید کی ہے
فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق بدھ کو شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار کوان جونگ گون نے کہا ہے کہ جنوبی کوریا کے ساتھ مشترکہ مشقوں کے انعقاد کے امریکی فیصلے کا مطلب پیونگ یانگ کا مقابلہ کرنا ہے اور یہ پالیسی ممکن ہے سفارتکاری کو خطرے میں ڈال دے۔
جونگ گونگ نے مزید کہا کہ پیونگ یانگ نے مختلف مرحلوں میں تاکید کی ہے کہ امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں اس بات کا باعث ہوں گی کہ شمالی کوریا نے پہلے جو اہم قدم اٹھائے ہیں ان پر نظرثانی کرے گا۔شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ایک اعلی عہدیدار نے انتباہ دیا ہے کہ پیونگ یانگ کا پیمانہ صبر لبریز ہو رہا ہے۔
صحافتی ذرائع نے آئندہ مہینے سئول اور واشنگٹن کی مشترکہ فوجی مشقوں کی خبر دی ہے۔جنوبی کوریا کے ساتھ امریکہ کی فوجی مشقیں شروع کرنے کی کوششوں کا مطلب یہ ہے کہ شمالی کوریا کے ساتھ واشنگٹن کے مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہوئے ہیں کیونکہ جون دوہزار اٹھارہ میں سینگاپور میں امریکہ اور شمالی کوریا کے سربراہوں کی پہلی ملاقات کے بعد واشنگٹن نے اعلان کیا تھا کہ وہ جنوبی کوریا کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں روک دےگا۔