Nov ۱۱, ۲۰۱۹ ۱۲:۲۱ Asia/Tehran
  • امریکی دوستی کی حقیقت! ۔ پوسٹر

ایک معنیٰ دار پوسٹر جو امریکی رفاقت و دوستی کی حقیقت کو آشکار کرتا ہے۔

امریکہ حتیٰ اپنے قریب ترین اتحادیوں اور رفیقوں کو بھی نہیں بخشتا۔اسکی اگر زندہ اور تازہ ترین مثال دی جائے تو قبیلۂ آل سعود کو دیکھا جا سکتا ہے جو اربوں ڈالر ہرجانہ امریکہ کو دینے کے باوجود،وقتا فوقتا توہین آمیز باتیں امریکی صدر ٹرمپ سے سنتا رہتا ہے۔

کبھی اسے دودھیا گائے سے تعبیر کیا جاتا ہے تو کبھی اسے ایسا ضعیف و کمزور بتایا جاتا ہے جو امریکی حمایت کے بغیر دو ہفتے بھی اپنی حیات جاری نہیں رکھ سکتا۔

عجیب بات یہ کہ اسلحوں کی خرید کے نام پر امریکہ کی جیب میں سب سے زیادہ پیسہ انڈیلنے والے قبیلۂ آل سعود کو، امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے سب سے زیادہ توہین آمیز باتیں سننے کو ملی ہیں۔

یا اگر ماضی کی جانب ذرا اور آگے بڑھا جائے تو تاریخ یہ بتاتی ہے کہ عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام نے امریکہ سے رفاقت کی اور پھر کچھ برسوں کے بعد صدام کا جو انجام ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔

اسی طرح لیبیا کے تاناشاہ معمر قذافی کو بھی اگر دیکھا جائے تو وہ بھی امریکہ سے قریب تھے اور آخر کار ان کا انجام کیا ہوا، یہ بھی سب جانتے ہیں۔

اُدھر مصر میں عوامی ووٹ حاصل کر کے محمد مرسی نے اقتدار سنبھالا،مگر کچھ عرصے کے بعد انہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے جانا پڑا اور امریکی قربت ان کے کسی کام نہ آئی۔

یا خود ایران میں اسلامی انقلاب سے قبل ڈاکٹر مصدق جو ملک کے صدر تھے، انہوں نے امریکہ پر بھروسہ کیا،مگر انکے اعتماد کا جواب امریکہ نے کچھ اس طرح دیا کہ تھوڑے ہی عرصے بعد امریکہ نے ان کے خلاف بغاوت کروا کے ان کی حکومت کا خاتمہ کر دیا۔

یہ سلسلہ ابھی جاری ہے...

اور اب تاریخ کو انتظار ہے امریکہ کے دیگر اتحادیوں کا، کہ وقت ان کے بارے میں کیا فیصلہ کرتا ہے!

مگر اس کے برخلاف دنیا میں امریکہ کے لئے اول درجے کا دشمن سمجھا جانے والا اسلامی جمہوریہ ایران،اکتالیس سال گزر جانے کے بعد بھی، نہ صرف یہ کہ امریکہ کے سامنے نہیں جھکا بلکہ کئی میدانوں میں اسے سخت شکست دے کر عالمی سطح پر اسکی ساری عزت و شوکت خاک میں ملا دی۔

ٹیگس