برطانوی اسپتالوں کو نرسوں کی کمی کا سامنا
برطانوی نرسوں کی ایک تنظیم بی اے سی سی این کی سربراہ نے ملک بھر کے اسپتالوں میں کورونا کے ہزاروں مریضوں کے داخلے کے پیش نظر نرسوں کی شدید کمی کی بابت خبردار کیا ہے۔
بریٹش ایسوسی ایشن آف کریٹیکل کیئر نرسس، کی سربراہ نکی کرِڈ لینڈ نے کہا ہے کہ نیشنل ہیلتھ سروس کے پاس انتہائی نگہداشت کے شعبے میں نرسوں کی تعداد مریضوں کے مقابلے میں ناکافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت چھے مریضوں کے لیے صرف ایک نرس موجود ہے۔
دوسری جانب برطانوی ڈاکٹروں نے خبردار کیا ہے کہ پرسنل سیفٹی کٹس کے فقدان کی وجہ سے میڈیکل اسٹاف ممبر کی موت کی ذمہ داری مقامی اسپتالوں کے سربراہوں پر عائد ہوگی۔ اس سے پہلے برطانیہ کے ادارۂ صحت، نیشنل ہیلتھ سروسز کے چیئرمین سائمن اسٹیون نے رواں ہفتے کے آغاز میں ملک بھر کے اسپتالوں سے کہا تھا کہ وہ کورونا کے علاوہ دوسری طبی خدمات کی فراہمی کا سلسلہ شروع کردیں کیوں کہ بقول ان کے ہم کورونا کے اوج سے باہر آگئے ہیں۔
اُدھر برطانوی اسپیشل ٹریٹمنٹ ایسوسی ایشن اور کریٹیکل کیئر نرسوں کی تنظیم بی اے سی سی این نے اپنے مشترکہ بیان میں خبردار کیا ہے کہ اضافی طبی خدمات کی فراہمی کے لیے وافر اسٹاف موجود نہیں ہے۔
رپورٹوں کے مطابق کورونا وائرس کے مریضوں اور اموات کی تعداد کے لحاظ سے برطانیہ دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے۔ اب تک برطانیہ میں دو لاکھ گیارہ ہزار افراد کورونا میں مبتلا ہوچکے ہیں جن میں سے اکتیس ہزار سے زائد افراد کو اپنی جان گنوانی پڑی ہے۔