Aug ۱۸, ۲۰۲۵ ۰۸:۲۴ Asia/Tehran
  • امریکا اور اسرائیل کی جارحیت ایران میں ملی اتحاد و یک جہتی کا سبب بنی؛ امریکی تھنک ٹینک فارن پالیسی

امریکی تھنک ٹینک فارن پالیسی کونسل نے ایران کے خلاف حالیہ امریکی صیہونی جارحیت میں شکست کا اعتراف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ایک بار پھر تاریخ نے خود کو دوہرایا اور امریکا اور اسرائیل کی جارحیت ایران میں ملی اتحادویک جہتی کا سبب بنی ہے۔

سحرنیوز/ایران: امریکی تھنک ٹینک فارن پالیسی کونسل نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام پر اسرائیل اور امریکہ کے حالیہ حملوں سے بہت سے لوگوں کو ایران میں بنیادی سیاسی تبدیلی کے امکانات کے بارے میں قیاس آرائیاں کرنے پر مجبور کیا لیکن ان حملوں کے چند ہفتوں بعد ایران میں داخلی تبدیلی کی امیدیں ماند پڑ گئی ہیں۔ امریکی تھنک ٹینک کی رپورٹ میں آیا ہے کہ یہ بات کچھ لوگوں کے لیے حیران کن ہو سکتی ہے، مگر انیس و اناسی کے انقلاب کے بعد سے اب تک ساڑھے چار دہائیوں سے زائد عرصہ گزر جانے اور شدید اقتصادی اور سیاسی دباؤ کے باوجود، ایران کے اندرونی نظام میں تباہی کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔ فارن پالیسی کونسل نے ایران کو دنیا کی عظیم قدیم تہذیبوں میں شمار کیا ہے جس کی تشکیل اسلام کے عروج سے ہزاروں سال قبل ہوئی تھی اور اس نے گزشتہ دوہزار برسوں سے زائد عرصے کے دوران، متعدد حملوں کا سامنا کیا ہے مگر اُس نے اپنے ثقافتی ورثے پر انحصار کرتے ہوئے، مکمل ثقافتی یلغار کا مقابلہ کیا ہے۔
امریکی تھنک ٹینک نے اپنی رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ ماضی میں ایران کے اندر پایا جانے والا یہی رجحان جدید دور میں باقی ہے۔ رپورٹ میں اسلامی انقلاب کے بعد سیاسی بحران کے درمیان، 1980 میں ایران پر عراق کے اچانک حملے کی مثال پیش کی گئی ہے جس نے ایران میں قومی یکجہتی کو فروغ دیا اور ایران کے سیاسی نظام کو اور مستحکم کیا۔ امریکی تھنک ٹینک اپنی رپورٹ میں لکھتا ہے کہ حالیہ 12 روزہ جنگ کے دوران بعض امریکی اور اسرائیلی حکام نے ایران میں جمہوری انقلاب کے امکانات کی بات کی اور ایرانی عوام کو حکومت کے خلاف اٹھنے کی ترغیب بھی دلائی، مگر اس کے باوجود حکومت کے خلاف کہیں کوئی مظاہرے نہیں ہوئے، اور اسرائیل کے ہاتھوں قتل ہوجانے والے سینئر ایرانی کمانڈروں کی جگہ کو بھی فوری طور پر پُر کر دیا اور جنگ کے بعد بھی ایرانی حکام نے اپنی قومی علامتوں پر تکیہ کرتے ہوئےاندرونی اتحاد کو مضبوط کرنے کی کوشش کی۔

ٹیگس