Jul ۰۸, ۲۰۲۰ ۱۰:۵۹ Asia/Tehran
  • عالمی ادارہ صحت کو امریکہ سے نجات ملی

امریکی سینٹ کی خارجہ پالیسی کی کمیٹی کے رکن باب منندز ( Bob Menendez ) نے کل شام باقاعدہ طور پر عالمی ادارہ صحت سے باہر نکلنے اور اس ادارے سے امریکہ کا رابطہ ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق باب منندز (Bob Menendez) نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک یادداشت کے ذریعے سینٹ کو بتا دیا ہے کہ امریکہ باقاعدہ طور پر عالمی ادارہ صحت سے نکل گیا ہے۔

امریکی سینٹ کی خارجہ پالیسی کی کمیٹی کے رکن نے امریکی صدر کے فیصلے پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارہ صحت سے نکلنا امریکی عوام کی جان کی حفاظت نہیں کر سکتا بلکہ اس طرح اب امریکیوں کی جان کو زیادہ خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے عالمی اداروں سے باہر نکلنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے 19 مئی 2020 کو عالمی ادارہ صحت پر چین کے مقابلے میں خودمختار نہ ہونے کا الزام لگا کر اس ادارے سے امریکہ کے باہر نکلنے کی بات کہی تھی۔

ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ایچ او، کورونا کی روک تھام کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری پر عمل کرنے میں ناکام رہا ہے تاہم عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے اپنے اور چین کے خلاف امریکی حکام کے دعؤوں کو منطق و دانش سے عاری قرار دیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے پر امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے شدید تنقید کرتے ہوئے اسے ایک لاحاصل اقدام قرار دیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے بھی ایک ٹوئٹر پیغام میں امریکی صدر کے فیصلے پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک ایسے وقت میں جب عالمی سطح پر صحت عامہ کو خطرات لاحق ہیں اور پوری دنیا میں مزید یکجہتی اور تعاون کی ضرورت ہے تو ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عالمی ادارہ صحت پر نکتہ چینی اور اس عالمی ادارے سے نکل جانے کی دھمکی اس عالمی ادارے کی پیشہ ورانہ مہارت اور آزادی کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔

ٹیگس