یورپی یونین کا اعلان، یورپ کے 42 فیصد بچے ناجائز ہیں
یورو اسٹیٹ کے مطابق 2018 میں یورپی ممالک میں پیدا ہونے والے 42 فیصد بچے، شادی کے علاوہ قائم کئے گئے جسمانی تعلقات کا نتیجہ ہیں۔
یورپی یونین کا یہ اعداد و شمار، پورے یورپ میں زندہ نوزائیدہ بچوں سے متعلق ہے اور اسقاط حمل کے اعداد و شمار اس میں شامل نہیں ہیں۔
فرانس اور آئی لینڈ جیسے ممالک میں ازدواجی تعلقات سے ہٹ کر پیدا ہونے والے بچوں کی شرح 60 فیصد سے بھی زائد ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق بلغاریہ میں 59، اسلووینیا میں 58، پرتغال میں 56، سویڈن میں 55، ڈینمارک میں 54، اسٹونیا میں 54 اور ہالینڈ میں 52 فیصد بچے، شادی کے دائرے سے قائم کئے جانے والے تعلقات کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ مغربی ممالک میں خاندانی نظام پوری طرح سے بکھراؤ کا شکار ہو گیا ہے جس پر یورپی ممالک کے دانشوروں نے بھی تشویش ظاہر کی ہے۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link