Jul ۳۱, ۲۰۲۰ ۲۰:۳۶ Asia/Tehran
  • سبھی کا متفقہ اعلان، صدارتی انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے

امریکہ کے صدارتی انتخابات ملتوی کئے جانے کے بارے میں صدر ٹرمپ کی تجویز پر ڈیموکریٹس کے علاوہ خود ریپبلکنز نے بھی شدید مخالفت کا اظہار کیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو دن قبل نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کو موخر کئے جانے کی تجویز پیش کی ہے۔ ٹرمپ کی اس تجویز کی، صحافتی حلقوں اور ڈیموکریٹ رہناؤں کے علاوہ ریپبلکن اراکین پارلیمان نے بھی سخت مخالفت کی ہے۔

ڈیموکریٹ سینیٹر ٹام یوڈل نے کہا ہے کہ امریکہ کے صدارتی انتخابات کو موخر کرنے کی کوئی وجہ نہیں پائی جاتی۔ ڈیموکریٹ رکن پارلیمان راجہ کرشن مورتی نے بھی کہا ہے کہ ٹرمپ کے پاس انتخابات کو ملتوی کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے صدارتی انتخابات نومبر میں اپنے وقت پر ہی ہوں گے۔

نامور امریکی مورخ مائیکل بشلاس نے ٹوئٹ کیا ہے کہ امریکہ کی تاریخ میں، یہاں تک کے انیسویں صدی کی خانہ جنگی اور دوسری عالمی جنگ کے موقع پر بھی امریکہ کے صدارتی انتخابات ملتوی نہیں کئے گئے اور انتخابات اپنے وقت پر ہی ہوئے ہیں۔

امریکی ایوان نمائندگان کے رکن ایڈم شیف نے اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا ہے کہ امریکہ کے بنیادی آئین میں انتخابات کی تاریخ معین کرنے کا اختیار کانگریس کو دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ تمام امریکی ووٹر بہت ہی سکون و اطمینان کے ساتھ تین نومبر کو اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ تمہارے بیہودہ ٹوئیٹ کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ 

امریکی ایوان نمائندگان کے ایک اور رکن جیرالڈ نڈلر نے بھی ٹوئٹ کیا ہے کہ امریکہ کا آئین کہتا ہے کہ انتخابات کی تاریخ میں اگر کوئی تبدیلی کرنا بھی ہو تو یہ تبدیلی کانگریس کے ہاتھوں انجام پائے گی۔

سی این این نے اپنی تجزیاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ایک ایسا نظریہ پیش کیا ہے کہ امریکہ کی تاریخ میں جس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ سی این این کا کہنا ہے کہ انتخابات کے بارے میں آئین کا جائزہ لینے سے پتہ چلتا ہے کہ انتخابات کی تاریخ اور اس میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کا مسئلہ اراکین پارلیمان اور درحقیقت امریکی ایوان نمائندگان اور سینیٹ سے مربوط ہے۔ سی این این کے مطابق امریکی کانگریس ہی انتخابات کے طریقے اور اس کے زمان و مکان کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق رکھتی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق انتخابات کے بارے میں امریکی سینیٹ اور ایوان نمائندگان ہی کچھ کر سکتا ہے اور اگر کانگریس کوئی قدم اٹھاتی ہے تو اس صورت میں ڈیموکریٹ اور ریپبلکن اراکین کو اپنی موافقت یا مخالفت کا اعلان کرنا ہو گا اور ایسا نہیں لگتا کہ امریکی اراکین پارلیمان انتخابات کو ٹالنے میں کوئی دلچسپی رکھتے ہیں۔

دو ریپبلکن سینیٹروں میک کینل اور لینڈسی گراہم نے بھی صدارتی انتخابات کی تاریخ تبدیل کئے جانے کی مخالفت کی ہے۔ میک کینال نے کہا ہے کہ امریکہ میں خانہ جنگی اور سخت ترین بحران کے دور میں بھی کبھی ایسا نہیں ہوا کہ انتخابات وقت پر نہ ہوئے ہوں، لہذا اس بار بھی صدارتی انتخابات تین نومبر کی اپنی معینہ تاریخ پر ہی ہوں گے۔

لینڈسی گراہم نے بھی کہا ہے کہ ڈاک کے ذریعے اگرچہ انتخابات میں ممکنہ دھاندلی کے بارے میں ٹرمپ کی تشویش اپنی جگہ پر نادرست نہیں ہے، مگر یہ تشویش انتحابات کو ملتوی کئے جانے کی وجہ نہیں بن سکتی۔

قابل ذکر ہے کہ امریکہ کے صدارتی انتخابات آئندہ تین نومبر کو منعقد کئے جانے کا اعلان کیا گیا ہے اور سروے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کے مقابلے میں ڈیموکریٹ پارٹی کے امیدوار جوبائیڈن کو برتری حاصل ہے۔

 

دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!

Whatsapp invitation link

9: https://chat.whatsapp.com/FI0EhwfdLa0KpUhbFMXnfM

 

 

 

 

ٹیگس