Sep ۱۶, ۲۰۲۰ ۱۰:۰۹ Asia/Tehran

جہاں صیہونی حکومت کے وزیر اعظم وائٹ ہاوس میں عربوں کے ساتھ سازشوں میں مصروف ہیں وہیں ان کے خلاف مظاہروں میں بھی شدت آتی جا رہی ہے۔

مظاہروں میں شدت کے بعد صیہونی حکومت نے کورونا کا بہانہ بنا کر لاک ڈاون کا اعلان کر دیا تھا تاہم اس کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین جمع ہوئے اور انہوں نے نتن یاہو کے استعفے کا مطالبہ کیا۔ 

مقبوضہ فلسطین کے ہزاروں صیہونیوں نے گزشتہ شب بھی نتن یاہو کی مالی بد عنوانیوں کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے ان کی فوری برطرفی کا مطالبہ کیا۔

تل ابیب کی بالفور اسٹریٹ پر واقع صیہونی وزیر اعظم کے گھر کے سامنے ہزاروں صیہونیوں نے اکٹھا ہو کر بدعنوانیوں میں ملوث نتن یاہو کے استعفے کا مطالبہ کیا۔ 

صیہونی وزیر اعظم کے خلاف مظاہروں میں دن بدن شدت آ رہی ہے اور حالیہ مہینوں کے دوران تل ابیب میں صیہونی وزیر اعظم کے خلاف مظاہرے معمول بنتے جا رہے ہیں۔

مظاہرین کے ہاتھوں میں پلے کارڈ تھے جن پر ’’نتن یاہو استعفیٰ دو‘‘ اور ’’نتن یاہو ہمارے لئے باعث شرم ہے‘‘ جیسے نعرے درج تھے۔ 

ایک صیہونی کورٹ نے اکیس نومبر کو، مالی بدعنوانیوں، اختیارات کے ناجائز استعمال اور دھوکہ دھی کے الزامات کے تحت صیہونی وزیر اعظم نتن یاہو پر باضابطہ فرد جرم بھی عائد کر دی ہے۔

نتن یاہو کو ریاستی سودوں میں بدعنوانیوں کے چار بڑے مقدمات کا سامنا ہے جن کی مجموعی مالیت کئی ارب ڈالر بتائی جاتی ہے۔

ٹیگس