Sep ۲۴, ۲۰۲۰ ۱۸:۲۸ Asia/Tehran
  • شکست کی صورت میں اقتدار کی پرامن منتقلی سے ٹرمپ کا انکار

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آئندہ انتخابات میں ناکامی کی صورت میں اقتدار کی پرامن منتقلی کی ضمانت دینے سے انکار کردیا ہے۔

ایک پریس کانفرنس کے دوران تین نومبر کے صدارتی انتخابات میں ممکنہ شکست کے بعد اقتدار کی پُر امن منتقلی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دیکھئے کیا ہوتا ہے، کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ بیلٹ باکس کنٹرول سے باہر ہوگئے ہیں۔

ٹرمپ نے دعوی کیا کہ اقتدار کو منتقل کرنے کی ضرورت ہی پیش نہیں آئے گی کیونکہ ان کا دورِ صدارت بدستور جاری رہے گا۔ ٹرمپ نے جو رائے عامہ کے تازہ جائزوں میں اپنے ڈیموکریٹ رقیب جو بائیڈن سے پیچھے رہ گئے ہیں، پریس کانفرنس کے دوران ایک بار پر انتخابات میں دھاندلیوں کے دعوے اور خاص طور سے پوسٹل ووٹوں کے حوالے سے شدید خدشات کا اعادہ کیا۔

دوسری جانب ریاست یوٹا سے ری پبلیکن سینیٹر مٹ رومینی نے ٹرمپ کے اس بیان پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے، پرامن انتقالِ اقتدار سے ان کی پہلوتہی کے معاملے کو ناقابل تصور اور ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

امریکہ میں صدارتی انتخابات کا میدان گرم ہوتا جا رہا ہے اور ایک جانب صدر ٹرمپ ناکامی سے بچنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں تو دوسری جانب متعدد امریکی عہدیدار ٹرمپ کی ناکامی کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال کے بارے میں سخت خبردار کر رہے ہیں۔

امریکہ کے صدارتی انتخابات تین نومبر کو کرائے جانے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم وقت سے پہلے ہی انتخابات متنازعہ شکل اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ ٹرمپ نے مدتوں پہلے ہی انتخابات میں اپنی فتح کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ انتخابات ہار گئے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ ڈیموکریٹ پارٹی نے سیاسی عمل میں دھاندلی کی ہے۔

اس کے مقابلے میں ان کے ڈیموکریٹ رقیب جو بائیڈن کی معاون کامیلا ہیرس نے کہا ہے کہ امریکی انتخابات میں روس کی مداخلت کی صورت میں ہی ان کی پارٹی کے امیدوار کو شکست ہو سکتی ہے۔ دوسرے لفظوں میں ریپلکن اور ڈیموکریٹ دونوں ہی جماعتیں آئندہ صدارتی انتخابات میں اپنی ممکنہ شکست کو عدالتی مداخلت کے بغیر قبول کرنے پر آمادہ نہیں ہوں گی۔

لیکن اس حوالے سے اہم ترین سوال یہ ہے کہ کیا موجودہ امریکی صدر آئندہ انتخابات میں اپنی شکست کو تسلیم کرنے پر تیار ہوں گے اور نومنتخب صدر کو پُر امن طریقے سے اقتدار سونپیں کے یا نہیں؟ ایک بات بڑی واضح ہے کہ ٹرمپ نے حالیہ برسوں کے دوران بارہا یہ ثابت کیا ہے کہ وہ غیر متوقع اور ناقابل قبول اقدامات کی انجام دہی سے بھی باز آنے والے نہیں ہیں۔

ٹیگس