قرقیزستان میں پر تشدد مظاہرے، پارلیمنٹ ہاوس پر مظاہرین کا قبضہ
قرقیزستان میں عوام نے ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے نتائج کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرے شروع کر دئے ہیں۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاوس پر قبضہ کر لیا جبکہ صدارتی ہاوس پر بھی حملہ آور ہوئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد مظاہرین نے اس عمارت کو آگ لگا دی۔
مظاہروں اور پر تشدد واقعات میں اب تک پولیس اہلکاروں سمیت 130 افراد زخمی ہو گئے اور کئی گاڑیوں کو نذر آتش بھی کر دیا گیا جن میں پولیس کی گاڑیاں اور ایمبولینس بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ قرقیزستان میں پارلیمانی انتخابات 4 اکتوبر کو ہوئے تھے اور صدر سورن بای جین بکف کی حمایت یافتہ 2 سیاسی جماعتوں نے اس میں کامیبابی حاصل کی تھی تاہم حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ انتخابی نتائج میں دھاندلی ہوئی اور ووٹروں کو خریدا گیا۔
انتخابی نتائج کے بعد حزب اختلاف کی جماعتوں کے حامی اور کارکنوں نے احتجاجی مظاہرے شروع کر دئے اور اب وہ صدر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔