امریکہ میں صدارتی الیکشن، اب تک چالیس لاکھ سے زیادہ لوگ ووٹ ڈال چکے
امریکہ میں چالیس لاکھ سے زیادہ لوگوں نے صدارتی الیکشن کے لیے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر لیا ہے۔
امریکہ کے الیکشن پروجیکٹ کی ویب سائٹ نے، جو قبل از انتخابات ووٹنگ کے اعداد و شمار اکٹھا کرتی ہے، منگل کے روز اعلان کیا کہ امریکہ میں صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ کو چار ہفتے کا وقت باقی رہتے ہی اس ملک کے چالیس لاکھ سے زیادہ لوگ ان ریاستوں میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر چکے ہیں جن میں پولنگ سے پہلے ووٹنگ شروع ہو چکی ہے۔ صدارتی الیکشن سے چار ہفتے پہلے اس تعداد میں ووٹنگ، امریکا کی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے۔ سن دو ہزار سولہ میں اتنے ہی عرصے میں پچھتر ہزار لوگوں نے ووٹ ڈالے تھے۔
واضح رہے کہ اٹھارہ ستمبر سے مینی سوٹا، ورجینیا، جنوبی ڈکوٹا اور وایومنگ ریاستوں میں صدارتی الیکشن کے لیے پولنگ کے لیے مقررہ تاریخ یعنی تین نومبر سے پہلے ہی ووٹنگ کا عمل شروع ہو گيا ہے۔ امریکہ میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب زیادہ تر ریاستوں کے گورنر پوسٹل ووٹنگ کی حمایت کر رہے ہیں لیکن صدر ٹرمپ اس کی شدید مخالفت کر رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس سے انتخابات میں دھاندلی کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔