ٹرمپ انتخابات میں دھاندلی ثابت کرنے پر مُصِر
امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر صدارتی انتخابات میں دھاندلی کا دعوی کیا ہے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ریاست فیلاڈلفیا میں دھاندلی کے دعوے کو دہراتے ہوئے ایک بار پھر کہا ہے کہ نگرانی کرنے والی ٹیم کو ووٹوں کی گنتی کے مراکز تک نہیں جانے دیا گیا۔
امریکی صدر ٹرمپ نے فلاڈیلفیا میں دھاندلی کا دعوی کرنے والی " فیڈرالسٹ " ویب سائٹ پر ایک مضمون دوبارہ شائع کر کے دعوی کیا کہ عوام ایسے الیکشن کو تسلیم نہیں کریں گے جس میں خرد برد کی گئی ہو۔
امریکی صدر نے ایک اور پیغام میں دعوی کیا ہے کہ عوام ایسے انتخابات کو تسلیم نہیں کریں گے جس میں دھاندلی کی گئی ہو۔ امریکی صدر نے اپنے کچھ ایسے ٹوئٹ بھی پھر سے شائع کئے ہیں جن میں انھوں نے امریکہ کے صدارتی انتخابات میں دھاندلی کے دعوے کئے تھے۔
اُدھر ٹرمپ کے الیکشن کیمپین نے پوسٹ کے ذریعے ووٹنگ کے عمل اور اس طریقے سے ڈالے جانے والے ووٹوں کے قانونی ہونے کا جائزہ لئے جانے تک ریاست میشگن میں انتخابات کے نتائج کی توثیق روکنے کے لئے ایک اپیل دائر کی ہے۔
امریکا کے پبلک سروس ڈپارٹمنٹ نے بھی شکست تسلیم کرنے سے ٹرمپ کے انکار اور سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے پر انکے اصرار کے پیش نظر اب تک بائیڈن کی کامیابی کو تسلیم نہیں کیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے ابھی اس دستاویز پر بھی دستخط نہیں کئے ہیں جو امریکہ کے منتخب صدر جوبائیڈن کو اقتدار کی منتقلی کے سرکاری و قانونی عمل کو شروع کرتی ہے۔
دوسری جانب جوبائیڈن کی ٹیم نے خبردار کیا ہے کہ اگر ملک کے صدارتی انتخابات میں بائیڈن کی کامیابی کو تسلیم نہ کیا گیا تو قانونی اقدامات کا سہارا لیا جائے گا۔ امریکہ کے نو منتخب صدر کے الیکشن کمپین نے اس ملک کے صدارتی انتخابات میں بائیڈن کی کامیابی کی شفافیت پر زور دیتے ہوئے انھیں تسلیم کرنے میں تاخیر کو غیرقانونی قرار دیا ہے۔ جوبائیڈن کے الیکشن کمپین نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کی فیڈرل حکومت کے پبلک سروس ڈپارٹمنٹ کو صدارتی انتخابات میں بائیڈن کی فتح تسلیم کرلینا چاہئے تاکہ اقتدار کی منتقلی کا عمل شروع کیا جائے۔
جوبائیڈن کے الیکشن کمپین نے زور دے کر کہا ہے کہ وہ کورٹ کا سہارا لینے کے امکان مسترد نہیں کرتا تاہم دوسرے آپشنز بھی زیر غور ہیں۔