ٹرمپ کے وکیل نے اپوزیشن کے لئے داعشی طریقۂ کار اپنانے کی تجویز دی
جارجیا میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں بھی ٹرمپ جوبائیڈن سے ہار گئے ہیں ۔ دوسری طرف ٹرمپ کے ذاتی وکیل نے ڈیموکریٹ کے رویئے پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے ان کے سر کاٹنے کی بات کہی ہے۔
ٹرمپ کے ذاتی وکیل روڈی جولیانی نے فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کلنٹن نے ڈیموکریٹ پارٹی کو یرغمال بنا رکھا ہے اور کسی ایک کا سر قلم کیا جانا ضروری ہے۔ جولیانی نے اس انٹرویو میں اپنے ہاتھوں سے سر قلم کرنے کا اشارہ کر کے بھی دکھایا۔
ٹرمپ کے ذاتی وکیل نے واضح نہیں کیا کہ ’کلنٹن‘ سے ان کی مراد سابق امریکی صدر بل کلنٹن ہیں یا ان کی اہلیہ ہلیری کلنٹن کہ جو سن دو ہزار سولہ کے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کے مقابلے میں الیکشن لڑی تھیں۔
انہوں نے صدارتی الیکشن میں دھاندلی کے الزامات کا اعادہ بھی کیا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ ٹرمپ کی انتخابی ٹیم کی جانب سے صدارتی انتخابات میں دھاندلی کے دعووں اور شکایات کا تاحال کوئی قانونی نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے۔
دوسری جانب ریاست جارجیا کے ہوم منسٹر نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے ایک بار پھر ٹرمپ کی شکست کی تصدیق کی ہے۔ ہل نیوز کے مطابق جارجیا کے ہوم منسٹر براڈ ریفنس برگ نے کہا ہے کہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ مطلوبہ الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ ریاست جارجیا میں ڈالے گئے تقریبا پانچ ملین ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے نتائج کے مطابق جو بائیڈن نے ٹرمپ کے مقابلے میں بارہ ہزار دو سو چوراسی ووٹ زیادہ حاصل کیے ہیں۔ ابتدائی نتائج میں ٹرمپ اور بائیڈن کے درمیان چودہ ہزار ووٹوں کا اختلاف پایا گیا تھا۔
ووٹوں کی دوبارہ گتنی ہاتھ سے کی گئی اور اس کے دوران ٹرمپ اور بائیڈن کے درمیان ووٹوں کے اختلاف میں تھوڑی کمی ضرور ہوئی لیکن اس تبدیلی سے الیکٹورل ووٹ پر کوئی اثر نہیں پڑا اور مجموعی نتیجہ جو بائیڈن کے حق میں بدستور باقی رہا۔
امریکہ میں صدارتی انتخابات تین نومبر کو کرائے گئے تھے اور میڈیا رپوٹوں میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ کے رقیب جو بائیڈن تین سو چھے الکٹورل ووٹ حاصل کرکے امریکہ کے صدر منتختب ہو گئے ہیں جبکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دو سو بتیس ووٹ ملے ہیں۔
ٹرمپ کے الیکشن آفس نے تاحال شکست تسلیم نہیں کی ہے اور کئی ریاستوں میں نتیجے کے خلاف قانونی درخواستیں بھی دائر کر رکھی ہیں تاہم ان کا کوئی نتیجہ تاحال برآمد نہیں ہو سکا ہے۔