ٹرمپ اڑ گئے، امریکہ کے سیاسی تنازعے میں مزید شدت آگئی
ڈونلڈ ٹرمپ بدستور حالیہ صدارتی انتخابات میں دھاندلی کے دعووں پر اڑے ہوئے ہیں اور انہوں نے انتخابی نتائج کو ایک بار پھر مسترد کر دیا ہے۔
اپنے ایک ٹوئٹ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھاندلی کے دعووں کا اعادہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ صدارتی انتخابات کے نتائج کو ہرگز تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ ری پبلکن پارٹی کے پولنگ ایجنٹوں کو رائے شماری کی نگرانی کی اجازت نہیں دی گئی حتی انہیں اس کمرے سے باہر کر دیا گیا جہاں ووٹوں کی گنتی کی جارہی تھی۔
ٹرمپ نے ٹوئٹ میں آگے چل کر لکھا ہے کہ بعض بیلٹ بکسوں میں جعلی ووٹ ڈالے گئے، حتی مردوں کے ووٹ بھی ڈالنے سے گریز نہیں کیا گیا۔ ٹرمپ نے اپنے رقیب جو بائیڈن کی جانب سے کابینہ کی تشکیل میں جلد بازی سے کام لینے پر برھمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکڑوں ہزار ووٹوں کا معاملہ ابھی زیر غور ہے جو بقول ٹرمپ کے ان کی کامیابی کے لیے کافی ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایسے وقت میں کہ جب یہ توقع کی جارہی تھی کہ وہ جی ۲۰ اجلاس میں تقریر کے دوران حاضرین سے رخصت طلب کرلیں گے، انہوں نے عالمی رہنماؤں کے ساتھ کام جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ہفتے کی شب سعودی عرب کی میزبانی میں ہونے والے جی ۲۰ کے آن لائن سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ پوری رغبت سے اس گروپ کے سربراہوں کے ساتھ طویل المدت تعاون شروع کرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔
دوسری جانب ٹرمپ کے حامیوں نے ایٹلانٹا سٹی میں سی این این نیوز چینل کے دفتر کے سامنے مظاہرہ اور انتخابات میں دھاندلیوں کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ مظاہرین انتخابات کی رپورٹنگ کے حوالے سے سی این این کی کارکردگی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
اس سے پہلے ریاست جارجیا کے ہوم سیکریٹری نے اس ریاست میں ڈالے گئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بعد ایک بار پھر ٹرمپ کے ڈیموکریٹ رقیب جو بائیڈن کی کامیابی کا اعلان کیا تھا۔ پچھلے تیس برس میں یہ پہلی بار ہے جب ریاست جارجیا سے ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کو کامیابی ملی ہے۔
ادھر پینسلوانیہ کے فیڈرل جج میتھیو بران نے ٹرمپ کے ذاتی وکیل روڈی جولیانی کی جانب سے کی گئی کئی ملین پوسٹل ووٹوں کو منسوخ کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ جسٹس میتھیو نے روڈی جولیانی کی جانب سے پیش کیے جانے والے دلائل کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے مقامی الیکشن افسران سے کہا ہے کہ وہ صدارتی انتخابات کے نتائج کا باضابطہ اعلان کر سکتے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی کے مطابق ریاست پینسلوانیا میں بھی ٹرمپ کے ڈیموکریٹ رقیب جوبائیڈن کو کامیابی ملی ہے۔
امریکہ کے حالیہ صدارتی انتخابات کے سرکاری نتائج کا اعلان تاحال نہیں کیا گیا تاہم میڈیا رپورٹوں میں کہا جا رہا ہے کہ جوبائیڈن نے تین سو چھے الیکٹورل ووٹ حاصل کیے جبکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ صرف دو سو بتیس ووٹ حاصل کر سکے ہیں اور یوں جوبائیڈن امریکہ کے نو منتخب صدر ہیں۔