ٹرمپ کو ایک اور دھچکا انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی، اٹارنی جنرل
امریکی اٹارنی جنرل نے کہا ہے کہ محکمہ انصاف کو امریکی صدارتی انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔
امریکی اٹارنی جنرل ولیم بار نے امریکہ کے صدارتی انتخابات 2020 میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اب تک ہمیں اس سطح کی دھاندلی کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے جس سے انتخابی نتائج متاثر ہوسکیں۔
اٹارنی جنرل نے خبررساں ایجنسی اے پی کو بتایا کہ ایک دعویٰ ہے کہ دھاندلی منظم طریقے سے ہوئی اور انتخابی نتائج کو تبدیل کردیا گیا۔ یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ بیلٹ مشین کو بھی ہیک کیا گیا جس سے جو بائیڈن کو زیادہ ووٹ ملے۔ تاہم محکمہ انصاف اور ہوم لینڈ سیکیورٹی نے ان دعوؤں کی تحقیقات کی اور ہمیں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو انتخابات میں ایک اور دھچکا لگا ہے اور اس بار دو ریاستوں کے نتائج بائیڈن کے حق میں آئے ہیں۔
امریکی ریاست ایریزونا اور وسکونسن نے بھی ٹرمپ کے مقابلے میں جو بائیڈن کی کامیابی کی تصدیق کردی ہے۔
ٹرمپ انتخابات میں دھاندلی کے الزامات لگاتے رہے ہیں تاہم دونوں ریاستوں کا کہنا ہے کہ انتخابات منصفانہ ہوئے ہیں ۔