برطانیہ کا بیرون ملک بجلی کے روایتی پراجیکٹس کی سپورٹ ختم کرنے کا فیصلہ
برطانوی حکومت نے اعلان کیاہے کہ ایسے وقت جبکہ برطانیہ کلائمٹ کے حوالے سے اہم سربراہ کانفرنس کی میزبانی کر رہا ہے وہ بیرون ملک بجلی کے روایتی پراجیکٹس کی براہ راست سپورٹ ختم کر دے گا۔
یہ اعلان برطانیہ، فرانس اور اقوام متحدہ کی جانب سے ورچوئل کلائمٹ میٹنگ کے موقع پر کیا گیا، پوری دنیا سے کم وبیش 75 رہنما اس پیرس کلائمٹ معاہدے کے 5 سال بعد ہونے والے اس اجلاس میں شریک ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، فرانس کے صدر میکرون اور پوپ فرانسس بھی کانفرنس سے خطاب کریں گے۔
وزیراعظم بورس جانسن نے کہا کہ کلائمٹ چینج ہمارے دور کا سب سے بڑا عالمی چیلنج ہے اور اس کی وجہ سے پوری دنیا میں لوگوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں اور ذریعہ روزگار ختم ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ نے 2030 تک دھوئیں کے اخراج میں 68 فیصد تک کی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جانسن کا کہنا تھا کہ برطانیہ اب جتنی جلد ممکن ہوسکا ٹیکس دہندگان کی رقم سے بجلی تیار کرنے کے روایتی طریقوں کی سپورٹ بند کر دے گا۔