Dec ۱۷, ۲۰۲۰ ۲۲:۰۰ Asia/Tehran
  • فرانس میں چارلی ہیبڈو ميگزین پر حملے کے مبینہ ملزمان کو سزائے قید

​​​​​​​مقامی ذرا‏‏ئع کے مطابق فرانس کی عدالت نے 2015 میں چارلی ہیبڈو ميگزين پر حملے کے 14 سہولت کاروں کو چار سے تیس سال قید کی سزا سنائی ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ پانچ رکنی بینچ نے مبینہ طور پر شام میں روپوش ایک خاتون اور کیس کے مرکزی ملزم کو تیس تیس برس قید کی سزا سنائي ہے، ان دونوں افراد پر بھی مبینہ حملہ آوروں کو سہولت کاری کا الزام ہے۔

خیال رہے کہ چارلی ہیبڈو کی جانب سے پیغمبر آخر الزماں حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم  کی شان میں گستاخی کی تھی جس پر پوری دنیا میں مسلمانوں میں غم و غصہ پھیل گیا تھا اور شدید احتجاج ریکارڈ کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ سنہ 2015 میں توہین رسالت پر مبنی خاکے شائع کرنے پر فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کے دفتر پر حملہ کیا گیا تھا، جس میں میگزین کے ایڈیٹر اور کارٹونسٹ سمیت 12 افراد قتل کر دیئے گئے تھے۔

چارلی ہیبڈو پر حملے میں مدد دینے پر 14 افراد پر مقدمہ دائر کیا گیا تھا، جس میں سے 11 افراد گرفتار ہیں، تین افراد مبینہ طور پرشام فرار ہو چکے ہیں۔

یاد آوری کرادیں مغربی ملکوں میں آزادی بیان کے نام پر تھوڑے تھوڑے وقفے سے مسلمانوں کے مقدسات کی توہین خصوصا آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان میں گستاخی ایک معمول بن چکی ہے حتی یورپی حکومتوں کی جانب سے اس طرح کے اقدامات کی کھل کر حمایت کی جاتی ہے۔

 

 

ٹیگس