تیس لاکھ امریکی طلبہ انٹرنیٹ کی سہولت سے محروم
امریکہ میں تیس لاکھ طلبہ کے پاس انٹرنیٹ کی سہولت موجود نہیں ہے۔ یہ بات امریکہ کی نو منتخب نائب صدر کیملا ہیرس نے کہی۔
ارنا نیوز کے مطابق امریکہ کے نو منتخب صدر جوبائیڈن کی معاون اور نائب صدر کیملا ہیرس نے ملک کی موجودہ تعلیمی صورتحال کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے تیس لاکھ طلبہ گھروں میں انٹرنیٹ سے محروم ہیں۔
ہیرس نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا کہ اس سال مختلف علاقوں کے بہت سے اسکولز کو اپنے طلبہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے بڑے پاپڑ بیلنا پڑے۔ انہوں نے لکھا کہ کورونا ہو یا نہ ہو میں اور صدر جوبائیڈن خود کو ہر امریکی تک انٹرنیٹ کی دسترسی کو یقینی بنانے کا پابند سمجھتے ہیں۔
امریکہ میں ریبپلیکنز سے ڈیموکریٹس کی جانب انتقال اقتدار کا عمل شروع ہونے کو ہے اور اس درمیان امریکہ کے نو منتخب صدر جوبائیڈن کو ایک بڑی فکر لاحق ہو چلی ہے اور وہ یہ کہ انہوں نے اپنے انتخابی کیمپین میں یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ کورونا سے مقابلے کو اپنی اولیں ترجیحات میں شامل رکھیں گے مگر اب وہ اس کام کے دشوار ہونے کا اعتراف کر رہے ہیں۔
اس وقت امریکہ کورونا کیسز کے سلسلے میں دنیا میں سر فہرست ہے جہاں اب تک ایک کروڑ اسی لاکھ ستہتر ہزار سے زائد افراد کورونا میں مبتلا ہو چکے ہیں جبکہ تین لاکھ تیئیس ہزار سے زائد افراد کو کورونا کے باعث اپنی جان گنوانی پڑی ہے۔