Dec ۲۰, ۲۰۲۰ ۱۰:۴۰ Asia/Tehran
  • فرانس میں چارلی ہیبڈو کیس میں چار پاکستانی گرفتار

چارلی ہیبڈو کیس میں ملوث ہونے کے شبہے میں فرانسیسی پولیس نے چار پاکستانی نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

فرانس کے پولیس حکام نے بدنام زمانہ جریدے چارلی ہیبڈو کے دفاتر کے باہر چاقو سے حملہ کرنے والے شخص سے تعلق کے شبہے میں مزید چار پاکستانیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

 اے ایف پی نے اس کیس کی معلومات رکھنے والے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ چار پاکستانی جن کی عمریں 17 سے 21 سال کے درمیان ہیں، حملہ آور کے ساتھ رابطے میں تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ’یہ اس (حملہ آور) کے ہم خیال تھے اور ان میں سے ایک نے اس کارروائی سے چند دن قبل فرانس کے خلاف نفرت بھرے جذبات کا اظہار بھی کیا تھا ۔ دو روز قبل فرانس کی عدالت نے جنوری 2015 میں چارلی ہیبڈو کے عملے کے ارکان کو قتل کرنے والے 13 ملزمان کو سزا سنائی تھی۔ چارلی ہیبڈو نے ستمبر میں ٹرائل کے آغاز پر دوبارہ گستاخانہ خاکے شائع کئے تھے۔

تین ہفتے بعد ایک پاکستانی نے جریدے کے سابق دفاتر کے باہر دو افراد پر چاقو سے حملہ کر کے زخمی کر دیا تھا۔ حملہ آور ظہیر محمود کو حملے کے بعد دہشت گردی کے الزام کے تحت گرفتار کر لیا گیا تھا اور اب بھی وہ زیر حراست ہے۔ ظہیر محمود نے تفتیش کاروں کو بتایا ہے کہ ’اس حملے سے پہلے اس نے پاکستان کی ویڈیوز دیکھی تھیں جن میں میگزین کی جانب سے دوبارہ خاکے شائع کرنے پر تنقید کی گئی تھی۔

ٹیگس