Dec ۲۰, ۲۰۲۰ ۱۷:۵۶ Asia/Tehran
  • مارشل لا کے نفاذ پر غور نہیں کر رہا: ٹرمپ

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ صدارتی انتخابات کے نتائج کو الٹنے کے لئے مارشل لا نافذ کرنے کے بارے میں گشت کرنے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اتوار کو اپنے ایک ٹوئٹ میں ملک میں مارشل لا نافذ کرنے کے اقدام کے بارے میں بعض ذرائع ابلاغ میں آنے والی خبروں کو غلط اور بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے اس خبر کو پھیلانے والے ذرائع ابلاغ پر الزام لگایا کہ وہ جان بوجھ کر اس طرح کی غلط  رپورٹیں شائع کر رہے ہیں۔

اس سے پہلے ٹرمپ کے بعض قریبی ساتھیوں نے صدارتی انتخابات کے نتائج کو ان کے حق میں پلٹانے کے لئے انہیں مارشل لا نافذ کرنے کا مشورہ دیا تھا اور میڈیا رپورٹوں میں یہاں تک کہا گیا تھا کہ صدر ٹرمپ نے اس معاملے پر اپنے قریبی ساتھیوں سے صلاح و مشورہ بھی کیا ہے۔  

ماشل لا نافذ کرنے کے بارے میں اپنے مشیروں کے ساتھ صلاح و مشورے کے بارے میں سامنے آنے والی رپورٹوں پر ٹرمپ کا فوری ردعمل ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ اس سے قبل وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی امور کے سابق مشیر مائکل فلین نے تجویز دی تھی کہ امریکی صدر، ملک میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج کو الٹنے کے لئے مارشل لا نافذ کر دیں۔

مائیکل فلین نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر ٹرمپ چاہیں تو وہ فوج کو استعمال کر سکتے ہیں اور مختلف ریاستوں میں فوج تعینات کر کے جس ریاست میں چاہیں دوبارہ انتخابات کرانے کا حق رکھتے ہیں۔

ٹرمپ کے سابق مشیر برائے قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے اور بعض لوگوں کی سوچ کے برخلاف اب تک ملک میں بارہا مارشل لا نافذ کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا ملک میں اب تک چونسٹھ بار مارشل لا لگایا جا چکا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ فوری طور پر الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کو ضبط کرنے کا حکم بھی جاری کریں۔

امریکہ کے صدارتی انتخابات میں الیکٹورل کالج میں ڈیموکریٹ حریف جوبائیڈن کی کامیابی کی توثیق اور  سینٹ میں ریپبلیکن رہنماؤں کی اکثریت کی جانب سے بائیڈن کی فتح کا اعتراف کئے جانے کے باوجود ڈونالڈ ٹرمپ انتخابات میں اپنی شکست تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں اور وہ صدارتی انتخابات میں دھاندلی کے دعوؤ‎ں کا مسلسل اعادہ کر رہے ہیں۔

ٹیگس