سرانجام صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ تحلیل ہو گئي
خودساختہ ریاست اسرائیل میں قبل از وقت انتخابات کرائے جانے کے لئے 23 مارچ 2020 کی تاریخ مقرر کر دی گئي۔
اسرائیل کی خودساختہ حکومت کی پارلیمنٹ کے سربراہ نے اسمبلی کو تحلیل کرنے کے ساتھ قبل از وقت انتخابات کرائے جانے کا اعلان کا ہے۔
صیہونی پارلمان کے سربراہ "یاریو لوین" نے بدھ کی رات اپنے اس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں میں نئے سال کے تیسرے مہینے کے آخری ہفتے میں انتخابات کرائے جانے کی بات کی ہے۔
صیہونی کابنیہ کی تحلیل اور قبل از وقت انتخابات کرائے جانے کی بنیادی وجہ حکمراں جماعت لیکوڈ پارٹی اور بلو اینڈ وائٹ پارٹی کے درمیان بجٹ کے معاملے پرعدم اتفاق بتایا جاتا ہے۔
بلو اینڈ وائٹ پارٹی کے سربراہ اور صیہونی حکومت کے وزیر جنگ بنی گنتز نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ نتن یاہو نے صرف اس خاطر کہ انہیں عدالت میں نہ جانا پڑے ہمیں قبل از وقت انتخاب کرانے پر مجبور کر دیا ہے، جو ایک طرح کا فریب ہے۔ بنی گنتز نے دعویٰ کیا کہ ہم نے کابنیہ میں اس لئے شمولیت اختیار کی تھی تاکہ جمہوریت کا دفاع کریں۔
دوسری جانب نتن یاہو نے بھی دو روز قبل ایک پریس کانفرنس میں دعوی کیا تھا کہ ہمارے لئے کام کرنا مشکل ہو رہا ہے، ہم قبل از وقت انتخابات کو غیر ضروری سمجھتے ہیں، تاہم پارٹی کے اندر سے پڑنے والے دباؤ کے پیش نظر بنی گنتز اپنی ذمہ داریوں سے گریز کرکے کورونا کے بحرانی دور میں غیر ضروری انتخابات کرائے جانے پر اصرار کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ نتن یاہو پر مالی بدعنوانیوں اور کورونا کی وبا سے نمٹے میں کوتاہی کرنے کے الزامات کے تحت مخالفین کی جانب سے مسلسل احتجاجی مظاہرے ہوتے رہے ہیں۔
مسلسل 26 چھبیس ہفتوں سے ہونے والے ان اجتجاجی مظاہروں میں نتن یاہو کے مستعفی ہونے کا مطالبہ ورد زباں بن چکا ہے۔