ایتھوپیا میں 100 افراد نسلی تعصب کی بھینٹ چڑھ گئے
ایتھوپیا کے مغربی علاقے میں 100 سے زاید افراد کے گھروں کو آگ لگائے جانے کے بعد فائرنگ میں 100 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
ایتھوپین ہیومن رائٹس کمیشن کے مطابق جنوبی افریقی ملک ایتھوپیا کے مغربی علاقے بینیشینگل گوموز کے ایک گاؤں میں فائرنگ کر کے 100 سے زائد لوگوں کو قتل کردیا گیا جب کہ درجنوں افراد اس حملے میں زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم زیادہ تر زخمیوں کی حالت تشیوشناک بتائی جا رہی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق حملے میں زندہ بچ جانے والے متعدد کسانوں اور دیگر افراد کا کہنا ہے کہ گوموز کمیونٹی کے افراد نے ہم پر حملہ کیا اور گھروں کو آگ لگائی جب کہ بھاگنے والے تمام افراد پر فائرنگ کے علاوہ چاقوؤں سے حملے بھی کیے گئے۔
مقامی اسپتال کی نرس نے ’’رائٹرز‘‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے درجنوں زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کی لیکن ہم اس حملے کے حوالے سے بالکل بھی تیار نہیں تھے اور نہ ہمارے پاس اتنی ادوایات موجود تھیں جس کی وجہ سے ہمیں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
خیال رہے یہ حملہ ایتھوپیا کے وزیر اعظم آبے احمد کے علاقائی دورے کے بعد پیش آیا جس میں انہوں نے نسلی فسادات کے خاتمے اور قومی یکجہتی پر زور دیا تھا۔