مغربی صحرا کے متنازعہ علاقے میں امریکہ کی مشکوک سرگرمیاں
امریکہ کے نائب وزیر خارجہ نے مراکش اور محاذ آزادی پولیساریو کے درمیان متنازع علاقے کا دورہ کیا ہے۔
مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ کے امور میں امریکہ کے ڈپٹی وزیر خارجہ ڈیوڈ شنکر نے مغربی صحرا کے علاقے کا دورہ کیا کہ جسے رباط میں امریکی سفارتخانے نے انتہائی تاریخی اہمیت کا حامل بتایا ہے۔
مغربی صحرا پر مراکش کے اقتدار اعلی کو امریکہ کی جانب سے تسلیم کئے جانے کے بعد کہ جسے اقوام متحدہ کے ضابطوں کے مناقی اقدام تصور کیا جاتا ہے، امریکہ کے کسی اعلی عہدیدار کا اس علاقے کا یہ پہلا دورہ ہے۔
مراکش کے دارالحکومت رباط ميں واقع امریکی سفارتخانے کے ایک بیان کے مطابق امریکہ کے نائب وزیرخارجہ ڈيوڈ شنکر شمالی افریقہ اور مغربی ایشیا کے اپنے اس تاريخی دورے میں " العیون" پہنچے جہاں ان کا اس علاقے کے گورنر عبد السلام بکرات نے استقبال کیا۔
الخلیج الجدید نیوز کے مطابق ڈيوڈ شنکر نے العیون میں امریکہ کے نئے نمائندہ دفتر کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ 2021 میں امریکہ کے سفارتخانے کے افتتاح کے ساتھ مراکش کے ساتھ ہمارے تعلقات کی برقراری کو 200 سال پورے ہو جائيں گے۔ امریکہ سفارتخانہ مراکش کے شہر طنجہ میں واقع ہے جسے دنیا میں امریکہ کا سب سے قدیمی سفارتخانہ سمجھا جاتا ہے۔
مراکش نے 22 دسمبر 2020 کو اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول لائے جانے کے معاہدے پر دستخط کئے تھے، جس کے بعد امریکہ نے مغربی صحرا کے متنازعہ علاقے پر مراکش کی حاکمیت کو تسلیم کرکے اس خطے میں ایک بار پھر اپنی مشکوک سرگرمیاں شروع کردی ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ اقوام متحدہ موریطانیہ کے شمال میں واقع اس علاقے کی سرنوشت کے تعین کے لئے بات چيت کے ذریعے مسلے کے حل میں کوشاں ہے۔
مراکش اس علاقے میں اپنی ایک پٹھو حکومت کو اقتدار میں لانے کا خواہاں جبکہ پولیساریو محاذ آزادی جو ایک سیاسی و فوجی تنظیم شمار ہوتی ہے، اس خطے کی مکمل خودمختاری کے لئے کوشاں ہے اور مغربی صحرا کی سرنوشت کے تعین کے لئے ریفرنڈم کرائے جانے پر یقین رکھتی ہے۔