Feb ۰۶, ۲۰۲۱ ۱۸:۵۲ Asia/Tehran
  • میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرہ، انٹرنیٹ سروس منقطع

میانمار کے سب سے بڑے شہر یانگون کے عوام فوجی بغاوت کے خلاف کئے جانے والے احتجاج میں شامل ہو گئے ہیں۔ جبکہ میانمار کی فوجی حکومت نے پورے ملک میں انٹرنیٹ سروس منقطع کر دی ہے۔

یانگون  میں  بڑی تعداد میں لوگوں نے  فوجی بغاوت کے خلاف اپنے مظاہرے کے دوران فوجیوں کی بیرکوں اور چھاؤنیوں میں واپسی، گرفتار کئے جانے والے حکمرانوں اور عوامی نمائندوں کی رہائی اور ملک میں جمہوریت کی بحالی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرے میں اسکول، کالج  اور یونیورسٹی کے طلبا نیز اساتذہ بھی شامل تھے۔

میانمار کی فوج نے اپنے ملک کے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے فوجی بغاوت کر دی اور صدر مئینٹ اور حکمراں جماعت کی رہنما آںک سان سوچی سمیت کئی دیگر اعلی عہدیداروں کو گرفتار کر لیا ہے۔

میانمار کی فوج نے اسی طرح ہنگامی حالت کا نفاذ اور ایک سال کے لئے پورے ملک کا نظم و نسق سنبھالنے کا بھی اعلان کر دیا۔  فوجی حکومت نے پورے ملک میں انٹرنیٹ سروس بھی منقطع کردی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے میانمار کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گرفتار کئے جانے والے تمام حکمرانوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل نے ایسے حالات میں میانمار کی سیاسی صورتحال پر اظہار تشویش کیا ہے کہ اس سے قبل وہ میانمار کی حکومت اور فوج کو روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہولناک جرائم کے ارتکاب سے روکنے میں مکمل طور پر ناکام رہے تھے۔

گزشتہ پانچ برسوں کے دوران فوج کے ساتھ مل کر اس ملک کے صوبے راخین میں اقلیتی مسلمانوں کے خلاف وسیع پیمانے پر ہولناک، بہیمانہ اور غیر انسانی اقدامات انجام دیئے ہیں۔

 

 

ٹیگس