Feb ۰۹, ۲۰۲۱ ۰۷:۱۳ Asia/Tehran
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں امریکہ کی مشروط واپسی

واشنگٹن نے اعلان کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پلٹ تو رہا ہے مگر اس میں وہ غاصب صیہونی حکومت مخالف روئیے کو تبدیل کرنے کے لئے کوشاں رہے گا۔

امریکی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ میں واشنگٹن کی دوبارہ واپسی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کونسل کو اپنے اسرائیل مخالف رویے کو تبدیل کرنا ہوگا۔

اطلاعات کے مطابق جوبائڈن انتظامیہ کی جانب سے انسانی حقوق کونسل میں واپسی کے فیصلے کی توثیق کئے جانے کے بعد واشنگٹن نے سابق حکومت کی توسیع پسندانہ پالیسی کو اختیار کرلیا ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نڈ پرایس نے پیر کی شام اپنے ایک بیان میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں واپسی کو واشنگٹن کے پیش نظر اصلاحات، خاص طور سے صیہونی حکومت کے ساتھ متضاد رويئے کو ختم کئے جانے سے مشروط کیا۔

پرایس نے کہا کہ اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کونسل کا ادارہ ایک اہم چینل ہے کہ جس کے ذریعے جہاں کہیں بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے اسے مانیٹر کیا جاتا ہے، انہوں نے کہا امریکہ اس کونسل ميں دوبارہ لوٹ رہا ہے۔

واضح رہے کہ ٹرمپ نے سنہ 2018 میں خود ساختہ و غاصب صیہونی ریاست مخالف روئيے اور واشنگٹن کی مرضی کے مطابق اصلاحات نہ کئے جانے کے سبب اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔

 

ٹیگس