چین کی بڑھتی ہوئي معیشت پر جوبائڈن کو تشویش
امریکہ میں حکومت ضرور بدل گئی مگر لب ولہجے میں کوئی تبدیل نہيں آئی ہے۔۔
جوبائيڈن نے وہائٹ ہاؤس میں مسند اقتدار سنبھالتے ہی چین کے ساتھ تعلقات میں اپنی ترجیحات واضح کر دی ہیں۔ صدر جو بائیڈن نے اپنے چینی ہم منصب کو چیلنج کرتے ہوئے جنوبی بحرِ اوقیانوس میں چین کی بڑھتی ہوئی طاقت کی مخالفت بھی کی ہے۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ٹیلی فونک رابطے میں جو بائیڈن نے چینی صدر کو اپنے زعم میں پیغام دیا ہے کہ امریکی عوام کی سکیورٹی، خوشحالی، صحت اور انداز زندگی کو محفوظ بنانا امریکہ کی ترجیح ہوگی۔ ساتھ ہی انہوں نے جنوبی بحر اوقیانوس پر چینی اثر و رسوخ کے حوالے سے کہا کہ اسے ’آزاد اور کھلا‘ ہونا چاہیے۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان کورونا کی عالمی وبا، موسمیاتی تبدیلیوں اور جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق جوبائیڈن نے چین کے ساتھ عملی اور ایسے نتیجہ خیز تعلقات استوار کرنے کے عزم کا اظہار کیا جو امریکی عوام اور اتحادیوں کے مفادات کی ترجمانی کریں۔
اسی کے ساتھ جوبائیڈن نے نئے چینی سال کے آغاز پر چین کی عوام کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
اے ایف پی کا کہنا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے چار سالہ دور کے بعد نئے صدر نے چین کے ساتھ تعلقات کی ایک نئی بنیاد رکھی ہے۔