Feb ۱۲, ۲۰۲۱ ۲۱:۰۸ Asia/Tehran
  • ہیگ کی بین الاقوامی عدالت کی اٹارنی 

فاتو بنسواد صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کی تحقیقات کررہی تھیں۔

ہیگ کی بین الاقوامی عدالت کی اٹارنی " فاتو بنسواد" نے تل ابیب کے دباؤ کے نتیجے میں اپنے عہدے سے استعفی دیدیا ہے۔ فاتو بنسواد صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کی تحقیقات کررہی تھیں۔

ان کی جگہ برطانیہ، آئرلینڈ ، اٹلی اور اسپین کے اٹارنیوں میں سے کسی ایک کو منصوب کیا جائے گا۔

ایکسیوس نیوز نے صیہونی حکام کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ صہیونی وزارت خارجہ نے بیرون ملک تعینات اپنے سفیروں کو دستور دیا تھا کہ اسرائیل کے اتحادیوں سے کہیں کہ وہ عالمی عدالت کی اٹارنی کو جو تل ابیب کے جنگی جرائم کی تحقیقات میں مصروف ہیں اس اقدام سے روکیں۔

صیہونی اخبار ہاآرتص نے ان افراد کی فہرست شائع کی تھی جن کے خلاف ہيگ بین الاقوامی کی اٹارنی فاتو بنسواد تحقیقات کر رہی تھیں اور غرب اردن اور غزہ کے علاقے میں فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات اور اس کے نتیجے میں تل ابیب کے خلاف فیصلہ آنے کا امکان ظاہر کیا جارہا تھا۔

فاتوبنسواد جن صیہونی حکام کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کر رہی تھیں، ان میں خود ساختہ اسرائیلی حکومت کے موجودہ اور سابق حکمراں اور اعلی عہدیداروں کے نام شامل ہيں۔ موجودہ وزیراعظم بن یامین نتین یاہو اور وزیرجنگ بنی گانتز کا نام سرفہرست ہے۔

 

ٹیگس